پاکستان فوج کی جانب سے قومی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب


آصف غفور

پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستانی فوج نے وزیر اعظم کو قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی تجویز دی ہے تا کہ ممبئی واقعے کے حوالے سے ’گمراہ کن‘ میڈیا بیان پر بات چیت کی جا سکے۔

اتوار کو میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے کیے گئے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس کل صبح یعنی پیر کو منعقد ہوگا۔

 

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نون کے ایک ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ انڈین میڈیا نواز شریف کے بیان کو غلط انداز سے پیش کر رہا ہے اور پاکستانی میڈیا حقائق جانے بغیر انڈیا کے پراپیگنڈے کا شکار ہے۔

خیال رہے کہ مقامی انگریزی اخبار ڈان میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جب نواز شریف سے پوچھا گیا کہ انھیں عوامی عہدے سے ہٹانے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں تو نواز شریف نے براہ راست جواب دینے کے بجائے اس کا رخ خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کی جانب موڑ دیا۔

ڈان اخبار کے مطابق نواز شریف نے کہا تھا کہ ‘ہم نے خود کو تنہائی کا شکار کر لیا ہے۔ ہماری قربانیوں کے باوجود ہمارے موقف کو قبول نہیں کیا جاتا۔ افغانستان کے موقف کو قبول کیا جاتا ہے، لیکن ہمارے نہیں۔ ہمیں اس جانب توجہ دینا ہوگی۔’

ڈان اخبار کے مطابق نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ‘عسکری تنظیمیں فعال ہیں۔ انھیں غیرریاستی عناصر کہا جاتا ہے، کیا ہم انھیں اجازت دے سکتے ہیں کہ وہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کا قتل کریں؟’

خیال رہے کہ انڈیا کے اقتصادی دارالحکومت کہلائے جانے والے شہر ممبئی میں 26 نومبر 2008 کو ایک حملہ ہوا تھا جو 60 گھنٹے تک جاری رہا اور اس حملے میں 150 سے زائد افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

نواز شریف کے اس بیان پر پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جانب سے یہ بیان دیا گیا ہے کہ پاکستان نے غیرریاستی عناصر کو ممبئی جا کر قتل کرنے کی ‘اجازت’ دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف کو اپنے گھر میں دہشت گردی کے خلاف عمل کرنا چاہیے۔ میں امید کرتی ہوں کہ ان کا وہ مطلب نہ ہو جیسا محسوس ہوا ہے۔’

نواز شریف کے بیان پر پاکستان تحریک انصف کے سربراہ عمران خان نے بھی کڑی تنقید کی ہے اور ٹوئٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’نواز شریف اپنی سیاہ کاریاں بچانے کے لیے فوج، نیب اور سپریم کورٹ جیسے ریاستی ادارے تباہ کرنے پر ہی بضد نہیں بلکہ یہ پاکستان کے مستقبل سے کھلواڑ پر اتر آئے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp