انڈیا: طوفان گرد و باد میں کم از کم 61 افراد ہلاک


انڈیا

انڈیا کے دارالحکومت دہلی سمیت چار ریاستوں میں اتوار کی شام آنے والے طوفان گردوباد میں کم از کم 61 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

حکام نے آنے والے دنوں میں مزید خراب موسم کی پیش گوئی کی ہے اور ساتھ ہی مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

شمالی ریاست اتر پردیش میں سب سے زیادہ 38 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ آندھرا پردیش میں 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مغربی بنگال میں نو اور دارالحکومت دہلی میں دو افراد کے موت کی تصدیق کی گئی ہے۔

اتر پردیش میں 50 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

انڈیا

دہلی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں اتوار کی شام 109 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائيں چلیں جن کے سبب سینکڑوں درخت اکھڑ گئے جس سے ٹریفک درہم برہم ہو گئی، جبکہ دہلی میں میٹرو اور ایئر سروس بھی متاثر ہوئی۔ دہلی کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے کم از کم 70 پروازیں دوسری جگہوں کے لیے موڑ دی گئيں۔

ان چاروں ریاستوں میں ہائی الرٹ ہے اور مزید آسمانی بجلی والے طوفان کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔

اترپردیش کے ریلیف کمشنر نے بی بی سی کو بتایا کہ ‘خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔’

انڈیا

آندھرا پردیش کے ریلیف کمشنر کے دفتر نے بی بی سی کو بتایا کہ ‘ریاست کے مختلف حصوں میں تیز ہواؤں اور آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے اب تک 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور اس تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔’

دہلی کی ریلیف کمشنر منیشا سکسینہ نے بی بی سی کو بتایا: ‘تیز ہواؤں کی وجہ سے درخت گرنے سے پانڈو نگر علاقے میں ایک خاتون کی موت ہوئی ہے۔’

جبکہ سرکاری خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے خبر دی ہے کہ اینٹوں کی زد میں آنے سے ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔

انڈیا

بی بی سی کے نمائندے امیتابھ بھٹاسالی کے مطابق مغربی بنگال میں پانچ بچوں سمیت نو افراد مارے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے طوفان میں لوگوں کی موت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا: ‘ملک کے کچھ حصوں میں طوفان کی وجہ سے ہونے والی اموات پر غمزدہ ہوں۔ متاثر خاندانوں کے ساتھ ہماری ہمدردیاں ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں، اور میں نے حکام کو متاثرہ لوگوں کو ممکنہ امداد فراہم کرنے کے لیے کہا ہے۔’

اس سے قبل تین مئی کو آنے والے طوفان میں ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ اتنے ہی زخمی بھی ہو گئے تھے۔ اس طوفان میں بھی سب سے زیادہ ہلاکتیں اترپردیش میں ہوئی تھیں۔

انڈیا

۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp