کرنل سہیل عابد کی شہادت اور سویلین بالادستی


 
اللہ تعالیٰ کرنل سہیل عابد شہید کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرے، آمین۔
کل پرسوں محترم ہاشمی صاحب پریس کانفرنس کرکے خود کو ہیرو دکھانے کی کوشش کر رہے تھے اور کہہ رہے تھے، تم فوجیوں کو ہم سویلین کے آگے جھکنا ہوگا۔ تمہیں سویلین کو سلوٹ مارنا ہوگا۔ ہاشمی صاحب کی بات سے اتفاق ہے جب اور جہاں سلوٹ مارنا چاہیے بالکل مارا جائے مگر ہاشمی صاحب ایک فوجی جرنیل بھی وردی اتار دے تو اسے ایک سپاہی بھی سلوٹ نہیں مارتا کیونکہ سلوٹ انسان کو نہیں، اس مرتبے اور عہدے کو مارا جاتا ہے اور ایک عام فوجی بھی جب ملک کیلئے قربانی دیتا ہے تو وقت کا جرنیل بھی اسے سلوٹ مارتا ہے۔
فوج میں سب سے بڑا مقام شہادت کا ہے، جہاں سارے مرتبے جھک جاتے ہیں، سلوٹ مارتے ہیں، آپ سیاستدانوں نے کیا کیا ہے سوائے پارٹیاں بدلنے کے۔
محترم ہاشمی صاحب آپ کہاں کے نظریاتی سیاستدان ہیں۔ اگر نظریاتی ہوتے تو کچھ عرصہ جمیعت میں کام کرکے اسے نہ چھوڑ دیتے۔ پھر ن لیگ کے ساتھ محبوبہ کی طرح جینے مرنے کی قسمیں کھا کر اسی محبوبہ ن لیگ کا نظریاتی سپاہی بن کر رہتے، پی ٹی آئی میں نہ جاتے۔ اگر بالفرض پی ٹی آئی میں گئے ہی تھے تو اسے نہ چھوڑتے اگر چھوڑا بھی تھا تو دوبارہ ن لیگ میں نہ جاتے۔ آپ کی ساری زندگی پارٹیاں بدلنے میں گزر گئی ہے اور اب جب آپ کسی جماعت کے کسی کام کے نہیں رہے، آپ کی ضعیف العمری کو دیکھ کر سب آپ کا احترام کرتے ہیں تو آپ اداروں پر چیختے چلاتے ہو ۔
ہم مانتے ہیں جرنیلوں سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں اور بہت بڑی غلطیاں ہوئی ہیں مگر تم سیاستدان جمہوریت کو مقدس گائے سمجھ کر اداروں پر چڑھ دوڑتے ہو اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہو ہم اداروں کے خلاف بول رہے ہیں تو ہمیں بہادر سمجھا جائے گا۔
فوج سلوٹ کرے گی، پہلے سلوٹ کرانے والے کام تو کریں۔ یہ پارٹی بازیاں یہ شخصیت پرستیاں چھوڑ کر تم ملک کے تحفظ کی قسم تو کھاؤ۔ ایک شخص جو خوشی خوشی عدالتوں میں گیا، جب نااہل ہوا تو تم سیاستدان ایک شخص کی خاطر عدالتوں پر چڑھ دوڑے۔ آخر اس ملک میں اور کونسے ادارے ہیں، ایک فوج اور عدلیہ ہی تو ہے پولیس تو تمہارے گھر کی لونڈی ہے اب تم ان دو اداروں کو بھی اپنی لونڈیاں بنانا چاہتے ہو تاکہ عوام کی آخری امیدیں بھی ختم ہوجائیں ۔
ہمیں بتایا جائے کہ تمہارے بچے کہاں ہیں؟ کس سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں؟ کیا تکلیفیں اٹھاتے رہے ہیں ان کرنلوں کی طرح۔ کہاں آپ لوگوں نے ملک کیلئے خون دیا ہے۔ آج جہاں ہر طرف ملک میں رمضان کی خوشیاں منائی جارہی ہیں تو کرنل سہیل کے گھر میں ماتم بپا ہو گا اور تم جیسے سیاستدان گھر میں اے سی پر سو سو کر تھک جاتے ہیں تو شام کو میڈیا والوں کو بلا کر اداروں کے خلاف بولنے کو ملک کی خدمت سمجھتے ہیں۔
ہم جمہوریت کے خلاف نہیں۔ ہم آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں۔ ہم جرنیلوں کے غلط کاموں کا دفاع بھی ہرگز نہیں کرتے، مگر ہم تم سیاستدانوں کی چوہدراہٹ کو بھی تسلیم نہیں کرتے۔ ہم مارشل لاء کے حامی ہرگز بھی نہیں مگر ایسی جمہوریت سے بھی کھل کر بغاوت کرتے ہیں جو صرف ایک شخص اور ایک پارٹی کے گرد گھومتی ہو ۔
محترم ہاشمی صاحب آپ جیسے سیاستدان جنہوں نے ہر گھاٹ کا پانی پیا ہو جب اداروں پر چڑھ دوڑیں گے تو ہم تمہارے ماضی کو سامنے رکھ کر تمہاری مفادی سیاست کو سامنے رکھ کر نہ چاہتے ہوئے بھی اداروں کا دفاع کریں گے۔ اس وقت ملک میں دو ہی ادارے کچھ نہ کچھ بہتر کام کر رہے ہمیں۔ امید ہے ماضی میں ان اداروں نے جو غلطیاں کی ہیں اب وہ نہیں ہونگی مگر ایسی سیاست جسے تم سیاستدانوں نے گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے۔ ہم ایسی سیاست سے کھل کر بغاوت کرتے ہیں۔ جب تک تمہاری سیاست عوامی مفادات کیلئے نہیں ہوتی ہم ایسی سیاست سے بغاوت کرتے رہیں گے۔

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).