ترقی میں پنجاب سب سے آگے، سندھ دوسرے، کے پی تیسرے نمبر پر: اقوام متحدہ


پاکستان کے حوالے سے یو این ڈی پی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سماجی ترقی کے حوالے سے صوبہ پنجاب باقی صوبوں پر سبقت لے گیا ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق پاکستان ایسا ملک ہے جہاں درمیانی سطح کی ترقی ہوئی ہے۔ ترقی کے حوالے سے ہیومن انڈیکس ٹیبل پر پنجاب نے 0.732 پوائنٹس حاصل کرکے پہلے جبکہ سندھ 0.640 پوائنٹس حاصل کرکے دوسرے نمبر پر ہے ۔ 0.628 پوائنٹس کے ساتھ خیبر پختونحوا تیسرے اور 0.421 پوائنٹس کے ساتھ بلوچستان چوتھے نمبر پر ہے ۔

پنجاب میں مختلف بیماریوں سے بچائو کی شرح 89فیصد ہے ۔ خیبر پختونخوا میں 78،صوبہ سندھ میں 73فیصد اور بلوچستان میں بیماریوں سے بچائو کی شرح 51فیصد ریکارڈ کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ پورے پاکستان میں صرف 6ایسے اضلاع ہیں جہاں خاطر خواہ سماجی ترقی ہوئی ہے اور ان 6اضلاع میں سے 4پنجاب کے ہیں جبکہ ان میں خیبر پختونخوا کا کوئی ضلع شامل نہیں ہے۔ دوسری کیٹیگری ہائی میڈیم انسانی ترقی اضلاع کی ہے جن میں خیبر پختونخوا کے 4اورپنجاب کے 19اضلاع شامل ہیں ۔ صحت کی سہولیات کے حوالے سے پنجاب کے 78.3فیصد عوام مطمئن ہیں ،سندھ میں 73.2فیصد عوام ،72.7فیصد عوام خیبر پختونخوا کے اور 65.8فیصد بلوچستان کے عوام صحت کی سہولیات سےمطمئن ہیں۔

پنجاب کا ایک نارمل شخص سکول میں 10.1سال گزارتا ہے جبکہ کے پی میں 9.7سال،سندھ میں 8.3سال اور بلوچستان میں 7.4سال گزارتے ہیں۔ پنجاب میں 83فیصد افراد کا معیار زندگی بہتر ہے،سندھ میں 67.6فیصدجبکہ کے پی میں 67.1فیصد افراد کا معیار زندگی بہتر ہےجبکہ بلوچستان میں صرف 33.9افراد بہتر معیار زندگی کے مزے لے رہے ہیں۔ انسانی ترقی میں پنجاب کی شرح ہائی سندھ اور کے پی کی درمیانی جبکہ بلوچستان کی نچلی سطح پر رہی۔ جبکہ یوتھ ڈویلپمنٹ انڈیکس کے حوالے سے پنجاب کے 0.57 پوائنٹس ،سندھ کے 0.538،کے پی کے 0.394اور بلوچستان کے 0.373 پوائنٹس ہیں۔ ہائی یوتھ ڈویلپمنٹ کیٹیگری کے لحاظ سے مرکزی پنجاب 0.563،مغربی پنجاب 0.528جنوبی پنجاب 0.518 پوائنٹس کے ساتھ میڈیم یوتھ ڈویلپمنٹ ریجن قرار دیا گیا ہے ۔

صوبوں میں ملٹی ڈائیمینشنل پاورٹی انڈیکس کے اعتبار سے پنجاب کم غربت کی شرح والا صوبہ ہے اورغربت کی شرح کے حوالے سے اس کے 0.152 پوائنٹس ہیں،سندھ کے 0.231،کے پی کے 0.25اور بلوچستان کے 0.394 پوائنٹس ہیں۔ ہیلتھ انڈیکس کے لحاظ سے پنجاب میں میں 90فیصد خواتین اور89فیصد مردوں کو صحت کی سہولیت فراہم کی گئیں۔ اس کے مقابلے میں کے پی میں 79.5فیصد خواتین اور77فیصد مردوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ جبکہ سندھ میں 72فیصدخواتین اور74فیصد مرد صحت کی سہولیات سے مستفید ہوئے۔ بلوچستان میں 52فیصد خواتین اور50فیصد مرد علاج معالجہ کی سہولیات سے مستفید ہوئے۔ بلوچستان میں بے روزگاری کی شرح 3.09فیصد،سندھ میں 4.8فیصد،پنجاب میں5.2فیصداور کے پی میں 7.9فیصد کے لگ بھگ ہے۔ صنفی عدم مساوات کے اعتبار سے تمام صوبوں میں خواتین مردوں کے مقابلے میں کم تعلیم یافتہ ہیں۔
بشکریہ جیو نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).