گرلز ہاسٹل میں شیطانی حرکات کرنے والا بھوت کون تھا؟


بھارتی شہر میرٹھ کا کستور با گاندھی ریزیڈینشل گرلز سکول شہر کے ان چند سرکاری سکولوں میں سے ایک ہے جہاں متوسط اور زیریں طبقے کی بچیاں تعلیم بھی حاصل کرتی ہیں اور قیام بھی کرتی ہیں۔ سکول کی عمارت قدیم ہے اور اس میں گھنے درخت اور جھاڑیوں کی بھی بہتات ہے جس کے باعث رات کے وقت یہ کافی ڈراﺅنا نظر آتا ہے، البتہ گزشتہ کچھ عرصے سے تو اس سکول کی طالبات کو واقعی ایک بلا نے خوف میں مبتلاءکر رکھا تھا۔ یہ ایک خوفناک بھوت تھا جو رات کی تاریکی میں لڑکیوں کے ہاسٹل میں گھس جاتا تھا اور اکثر اوقات ان کے ساتھ شیطانی حرکات کرتا تھا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق سکول کی طالبات نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو خط لکھ کر اپنے ساتھ پیش آنے والے خوفناک واقعات کے بارے میں بتایا۔ لڑکیوں کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں انہیں ایک بھوت نے قابل اعتراض جنسی حرکات سے پریشان کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

جب اس معاملے کی تحقیق کی گئی تو بہت ہی عجیب قصہ سامنے آیا۔پتہ یہ چلا کہ یہ بھوت دراصل لڑکیوں کے ہاسٹل کی خاتون وارڈن ہے جو رات کے وقت اپنا چہرہ ڈھانپتی ہے اور اور خوفزدہ کر دینے والا روپ دھار کر طالبات کو ہراساں کرنے کے لئے نکل کھڑی ہوتی ہے۔ اس کے پاس پرفیوم کی طرح کی ایک بوتل ہوتی ہے جس سے وہ کوئی چیز لڑکیوں پر چھڑکتی ہے اور پراسرار سرگوشیاں بھی کرتی ہے۔ وہ لڑکیوں کے کپڑے زبردستی کھینچ کر اتار دیتی ہے اور ان کے ساتھ جنسی حرکات بھی کرتی ہے۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ہوسٹل کی وارڈن ایسی ناقابل فہم حرکات میں ملوث ہو گی۔ یہ واضح نہیں کہ وہ اس طرح کی شیطانی حرکات کیوں کرتی تھی، بہرحال تفتیش جاری ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ساری بات واضح ہو جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).