کیا یہ دانت واقعی ہٹلر کے تھے؟


سائنسدانوں کو ہٹلر کے دانت مل گئے، ان کا معائنہ کیا تو ایسی حقیقت سامنے آگئی کہ ہر کوئی دنگ رہ گیا کیونکہ۔۔۔

ماسکو(نیوز ڈیسک) جرمن ڈکٹیٹر ہٹلر کو تاریخ کے بدترین اور خوفناک ترین حکمرانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ہٹلر اپنی زندگی میں تو ہر کسی کی توجہ کا مرکز تھا ہی اتفاق دیکھئے کہ مرنے کے بعد بھی تاریخ دانوں اور سائنسدانوں کے لئے اس کی اہمیت کم ہونے میں نہیں آ رہی۔ تازہ ترین کہانی اس کے دانتوں کے متعلق ہے، جن کا تجزیہ حال ہی میں سائنسدنوں نے کیا ہے اور کچھ بہت ہی دلچسپ باتیں بتائی ہیں۔

فورینزک سائنس کے ماہرین نے ہٹلر کی ہڈیوں اور دانتوں کا مطالعہ کیا ہے جس کے نتائج ’یورپین جرنل آف انٹرنل میڈسن‘ میں شائع کئے گئے ہیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق ہٹلر کی ہڈیاں روسی خفیہ سروس کے پاس محفوظ تھیں جنہیں مطالعے کے لئے فورینزک ماہرین کے حوالے کیا گیا تھا۔ سب سے پہلے ہٹلر کی کھوپڑی کا مطالعہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ بائیں طرف گولی کے باعث نقصان پہنچنے کے آثار موجود ہیں۔ اس کے بعد بالائی جبڑے اور زیریں جبڑے کا بھی معائنہ کیا گیا او رمعلوم ہوا کہ ہٹلر کی موت کے وقت اس کے جبڑوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

فورینزک ریسرچر فلپ چارلیئر نے دلچسپ انکشاف کیا کہ ہٹلر کے جبڑوں کے معائنے سے معلوم ہوا ہے کہ موت کے وقت اس کے منہ میں صرف چار دانت اصلی تھے باقی دانت مصنوعی تھے جبکہ ایک عجیب و غریب دھاتی ٹکڑا بھی اس کے جبڑے میں موجود تھا۔ سائنسدان یہ نہیں جان پائے کہ اس کے جبڑے میں دھات کا ٹکڑا کس لئے تھا۔

سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ روسی خفیہ سروس سے حاصل کی گئی ہڈیوں اور دانتوں کے بارے میں تاحال ڈی این اے ٹیسٹ سے ثابت نہیں ہوا کہ ان کا تعلق ہٹلر سے ہے تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ ہڈیاں اور دانت ہٹلر کے ہی ہیں اور اس بات کو ثابت کرنے کے لئے عنقریب ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).