میا خلیفہ نے اپنے ہتھیار پولیس کے حوالے کیوں کیے؟


امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک سکول میں فائرنگ کے دلخراش واقعے اور اس کے نتیجے میں پاکستانی بچی سمیت 10 طلباءکی المناک موت نے امریکی معاشرے میں ہتھیاروں کی فراوانی اور عام دستیابی کو ایک بار پھر موضوع بحث بنا دیا ہے۔ قابل اعترض فلموں کی مشہور امریکی اداکارہ میا خلیفہ نے بھی گزشتہ روز اس بحث میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور اس موقع پر اپنا حصہ عملی طور پر ڈالتے ہوئے اپنی بندوق رضاکارانہ طور پر پولیس کے حوالے کرنے کا اعلان کر دیا۔

میل آن لائن کے مطابق 25 سالہ اداکارہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وہ امریکی قانون کی دوسری ترمیم کے خلاف نہیں ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو اپنی حفاظت کے لئے اسلحہ رکھنے کی اجازت ہے، تاہم وہ ہتھیاروں پر پابندی کے حق میں ہیں۔ انہوں نے دیگر شہریوں کو بھی اس کی ترغیب دیتے ہوئے کہا ”یہ ایک چھوٹا اور علامتی کام ہے لیکن لیکن پھر بھی اس کی کچھ اہمیت ہے۔ میں آپ پر بھی زور دیتی ہوں کہ آپ کچھ نہ کچھ ضرو رکریں۔ آسٹن پولیس کی جانب سے اس عمل کو مزید آسان نہیں بنایا جاسکتا۔ اگر آپ اپنا ہتھیار رضاکارانہ طور پر ان کے حوالہ کرنا چاہتے ہیں تو پولیس ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کریں وہ خود آکر اسے لے جائیں گے۔ میرے ہتھیار کی قیمت 1500 ڈالر ہے جسے میں ایوری ٹاﺅن فلاحی ادارے کو عطیہ کر رہی ہوں۔ میں دوبارہ یہ کہنا چاہوں گی کہ میں شہریوں کے دفاع کے حق کے خلاف نہیں ہوں لیکن میں معصوم بچوں کے قتل کے خلاف ہوں۔ میری بندوق کا خانہ خالی پڑا ہے لیکن یہ بہت چھوٹی قیمت ہے، اس کے مقابلے میں کہ کچھ والدین کے بچوں کے کمروں میں ان کے بیڈ خالی پڑے ہیں۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).