سیاستدانوں کی پھپھو


ہماری گھریلو سیاست میں پھوپھی کا بہت کردار رہا ہے.  کسی کا بچہ چاہیے پوراسال نہ پڑھےاور آخرمیں  پیپر خالی دے کے آ جائے اور حسب توقع فیل ہو جائے تو الزام پھوپھو پر کہ پھپھو نے تعویذ کروایا ہوا ہے . اگر کسی کا بچہ کسی مین سڑک پر ون وہیلنگ کرتا ہوا گر کر اپنی ہڈی پسلی تڑوا لیتا ہے بھی تو الزام بچاری پھوپھی کے کردہ یا پھر ناکردہ تعویزوں کے سر جاتا ہے.  اگر کبھی گھر میں کوئی لڑایی ہو جائے تو اس کا سہرا بھی بیچاری پھپھو کے سر کہ اس نے کان بھرے ہیں، اگر گھر کی بجلی کا غیر قانونی کنڈا پکڑا جائے تو بھی الزام پھر بچاری پھوپھی پر کہ انہوں نے شکایت لگائی ہو گی. غرض کوئی بھی غلط کام ہو وہ گھوم پھر کے بچاری پھوپھی کے سر ہی جاتا ہے لیکین یہ سب باتیں پھوپھو کی غیر موجودگی کی جاتی ہیں پھوپھو کے منہ پر کرنے کی ہمت کم ہی لوگ کر پاتے ہیں.

بلکل گھریلو سیاست کی طرح ملکی سیاستدانوں نے بھی ایک پھوپھی ڈھونڈ رکھی ہے . اگر سب اچھا چل رہا ہے تو سارا کریڈٹ جمہوریت کے نام ورنہ سارا کا سارا گند پھوپھی کے نام لگا دو کہ پھپھو نے سازش کی ہے. پھپھو نہیں چاہتی کہ جمہوریت کا پہیہ چلے۔ اگر کوئی نالائق بھتیجا تھوڑے سے اور نہایت آسان سے کچھ سوالوں کا جواب نہ دے سکے تو بھی پھپھو کی سازش کا رونا شروع کر دیتا ہے کہ پھپپھو نے یہ سازش کی ہے . بندا پوچھے کہ انٹرنیشنل لیول کی اتنی بھونڈی سازشت کرنے کی پھپھو کو کیا ضرورت ہے جس میں بھتیجے کے ساتھ ساتھ اور بھی ممالک کے سربرہان کی شامت آ گیئ اتنی بھونڈی سازش کو تو 4 یا 5 سوالوں کے جوابوں سے ہی ناکارہ کیا جاسکتا ہے . بھتیجا صرف یہ بتا دے کے

کتنا کمایا

کیسے کمایا

کدھر گیا

کیسے گیا

اور اب کدھر ہے اور کتنا ہے.

یہ سادہ سے سوالات ہیں جس کے جوابات دے کے پھپھو کی اس سازش کو ناکام بنایا جا سکتا ہے. مگر کیا کریں کہ بھتیجا موصوف سب کچھ چھوڑ کر پھوپھو کو کوسنے دینے میں لگے ہوے ہیں اور بچاری پھپھو  یہ سوچ رہیں ہیں کہ اس دن کے لیے  گودوں میں کھلا کر بڑا کیا تھا؟ کیا اسی دن کے لیے انگلی پکڑ کر چلنا سکھایا تھا ؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).