نواز شریف نے چوہدری نثار کے مقابلے میں مضبوط امیدوار اتارنے کا فیصلہ کر لیا


مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے مقابلے میں این اے 63 سے سردار ممتاز اور این اے 59 سے انجینئر قمر الاسلام کو اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ دونوں رہنما میاں نواز شریف کے قابل اعتماد ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔

اس ضمن میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ نے سردار ممتاز اور انجینئر قمر الاسلام کو آج انٹرویو کے لئے طلب کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چوہدری نثار کے مقابلے میں کسی ن لیگی رہنما کے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چوہدری نثار ن لیگ کے سینئر ترین رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ تاہم چوہدری نثار نے جیسے ہی این اے 59 اور 63 سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تو تاریخ میں پہلی مرتبہ ن لیگی امیدوار سردار ممتاز نے این اے 63 سے سابق وزیراداخلہ کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کیلئے کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے ہیں۔ دوسری جانب این اے 59 سے انجینئر قمر الاسلام کو چوہدری نثار کے مقابلے میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور ن لیگ کے پارلیمانی بورڈ نے دونوں کو آج طلب کر لیا ہے جہاں ان سے انٹرویو لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل صدر ن لیگ اور سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ چوہدری نثار ٹکٹ مانگیں یا نہ مانگیں، لیکن پارٹی انہیں ٹکٹ ضرور دے گی۔ تاہم شہباز شریف کے اس اعلان کے باوجود اب ن لیگ کے سردار ممتاز خان نے این اے 63 سےچوہدری نثار کے خلاف الیکشن لڑنے کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔ اس حلقے سے سردارممتازخان کے سوا ن لیگ کے کسی دوسرے امیدوارنے ٹکٹ کیلیے درخواست نہیں دی۔ چودھری نثار گزشتہ کئی انتخابات میں اس حلقے سے الیکشن لڑتے آرہے ہیں اور ان کی جانب سےکل این اے 63 اوراین اے 59 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔ چودھری نثار نے این اے 63 اور این اے 59 سے الیکشن لڑنے کا اعلان پہلے ہی کر دیا تھا۔جبکہ چودھری نثارنے پی پی 10 اور پی پی 14 سے بھی الیکشن لڑنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ ایسے میں سردار ممتاز خان کی جانب سے چوہدری نثار کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کےبعد کئی سوالات نے جنم لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سردار ممتاز خان کو نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ مریم نواز کسی صورت چوہدری نثار کو ن لیگ کا ٹکٹ دینے کے حق میں نہیں ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).