کیا یہ دنیا کی طویل ترین نان سٹاپ پرواز ہو گی؟


سنگاپور ایئر لائنز دنیا کی سب سے طویل نان سٹاپ پرواز چلانے کا دعویٰ کر رہی ہے۔

سنگاپور ایئر لائنز کے مطابق رواں برس اکتوبر سے ان کی پرواز مسافروں کو لے کر سنگاپور سے امریکی ریاست نیو جرسی کے شہر نیوارک جائے گی اور یہ نان سٹاپ سفر تقریباً 19 گھنٹے طویل ہو گا۔

دنیا میں اس وقت سب سے طویل دستیاب نان سٹاپ پرواز قطر ایئر ویز کی ہے جو دوحا سے آک لینڈ کا سفر ساڑھے 17 گھنٹوں میں طے کرتی ہے۔

رواں سال شروع ہونے والی قنطاس ایئر لائنز کی نان سٹاپ پرواز پرتھ سے لندن کا سفر 17 گھنٹوں میں طے کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نو دنوں کا سفر 17 گھنٹوں میں سمٹ گیا!

بوئنگ نے نئے جہاز کی تجرباتی پروازیں معطل کر دیں

چین کے پہلے مسافر بردار جہاز کی کامیاب پرواز

ایران بوئنگ کمپنی سے 80 مسافر طیارے خریدے گا

سنگا پور ایئر لائنز نے سنہ 2004 سے 2013 تک سنگاپور کے چانگ ہوائی اڈے سے نیو یارک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے تک نان سٹاپ سروس کی پیشکش کی تھی۔

لیکن پھر تیل کی قیمتوں میں اضافے، دیگر عوامل کی وجہ سے سنگا پور ایئر لائنز نے زیادہ ایندھن استعمال کرنے والی ایئر بس A340-500 کا استعمال بند کر دیا تھا۔

سنگا پور ایئر لائنز کا یہ روٹ منسوخ ہو گیا اور خوش قسمتی سے وہ ایئر بس کو جہاز واپس کرنے میں کامیاب ہوئی۔

کیا بدلا ہے؟

اب سنگاپور ایئر لائنز ایئر بس کا ایک نیا ماڈل لے رہی ہے، جس سے توقع ہے کہ سنگا پور سے نیوارک کا نان سٹاپ سفر تجارتی بنیادوں پر دوبارہ قابلِ عمل بنایا جا سکتا ہے۔

A350-900 ULR (الٹرا طویل رینج) طویل فاصلے کے ایئر بس خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کے جڑواں انجن کے ہوائی جہاز جسے بوئنگ 777 سیریز کو تبدیل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ایئر بس کے مطابق بوئنگ 777 سیریز کے مقابلے میں یہ جہاز 25 فیصد کم ایندھن استعمال کرتا ہے۔

کیتھے اور سنگا پور ایئر لائنز پہلے سے ہی متعدد ’ڈیش-900s‘ استعمال کر رہی ہیں کیونکہ وہ اس صنعت میں طویل روٹ پر استعمال کے لیے مشہور ہیں۔

تاہم A350-900 ULRs کو سنگا پور سے نیوارک تک کی پروازوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا گیا۔

سنگا پور میں ایئر بس کی ترجمان سین لی کا کہنا ہے کہ یہ طیارے موجودہ دور میں کسی بھی پرواز کرنے والے طیاروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ طویل پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا ’یہ طیارے 9,700 ناٹیکل میل نان سٹاپ پرواز کر سکتے ہیں۔ ان کی پرواز کا دورانیہ 20 گھنٹوں سے زیادہ ہے۔ یہ اس لیے ممکن ہے کیونکہ ہم نے ان طیاروں کے ایندھن کے نظام میں ردو بدل کیا ہے چنانچہ یہ اب اضافی 24,000 لیٹر ایندھن لے جا سکتے ہیں۔

لیکن کیا وہاں کوئی اکانومی کلاس نہیں ہے؟

قنطاس

نہیں وہاں کوئی اکانومی کلاس نہیں ہے صرف بزنس اور پریمیم اکانومی کلاس ہے۔

سنگا پور ائیر لائنز کے نئے طیاروں میں 161 نشستیں ہوں گی جس میں 67 بزنس کلاس کے مسافر اور 94 پریمیم اکانومی کلاس کے مسافر ہوں گے۔ اس کے مقابلے میں سنگا پور ائیر لائنز کے دوسرے چار A350-900 طیاروں میں 253 نشستیں ہیں۔

آن لائن پبلیکیشن فلائیٹ گلوبل کی ایلس ٹیلر وضاحت کرتی ہیں کہ اگر ان طیاروں میں اکانومی نشستیں بھی ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ اس میں زیادہ مسافر اور زیادہ وزن بھی ہو گا۔

سنگاپور ایئر لائنز نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ یہ ایک پریمیم سروس ہے اور اسی لیے اس کا کرایہ معمول سے کہیں زیادہ ہو گا۔

تاہم مس ٹیلر نے پیشنگوئی کی ہے کہ سنگا پور ائیر لائنز کو اس پرواز کے لیے مسافروں کو لانے میں زیادہ کوشش کی ضرروت نہیں ہو گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ اب گاہکوں کا حقیقی مطالبہ ہے خاص طور پر بزنس کلاس کا سفر کرنے والے مسافر۔‘

مسافر کیا تبدیلی دیکھیں گے؟

پرانے جہازوں کے مقابلے میں A350-900 ULRs میں جیٹ لیگ کو کم کرنے کے لیے اونچی چھتیں، بڑی کھڑکیاں ہوں گی۔

ائیر لائن ریٹنگ سائٹ ائیر لائنرریٹنگز ڈاٹ کام کے ایڈیٹر ان چیف جیفری تھامس کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو طیاروں کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہے تو شاید آپ ان میں کوئی تبدیلی نوٹس نہ کریں۔

کیا طویل پروازیں آنے والی وقت کی نشانیاں ہیں؟

سنہ 2005 میں ایک بوئنگ جہاز ’غلط سمت‘ میں 13422 میل پرواز کرتے ہوئے ہانگ کانگ سے لندن گیا تھا جو بحرالکاہل سے امریکہ اور بحرِ اوقیانوس سے زیادہ طویل روٹ تھا۔

ائیر لائنرریٹنگز کے جیفری تھامس بھی اس جہاز پر سوار تھے۔ ان کا اس حوالے سے کہنا تھا ’یہ بہت خوشگوار تھا۔ مجھے بزنس کلاس کے مسافروں کی طرح رکنے سے نفرت ہے۔‘

اس کا مسقتبل کیا ہے؟

ایئر بس اور بوئنگ فی الحال قنطاس سن رائز نامی منصوبے پر کام کر رہے ہیں جو آسٹریلیا کی قومی ائیر لائن قنطاس کو ایسا جہاز فراہم کرے گی جو 300 مسافروں کے ساتھ سڈنی سے لندن یا نیو یارک سے سڈنی تک نان سٹاپ سفر کرے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32494 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp