کوانٹیکو میں ہندو شدت پسند پلاٹ پر پرینکا چوپڑا کی معافی


Supporters of Hindu Sena, a right wing Hindu group, shout slogans and burn posters of Bollywood actress Priyanka Chopra during a protest in June 9 2018

ڈرامے کے نشر ہونے کے بعد پرینکا کے خلاف مظاہرے ہوئے

امریکی ٹیلی وژن سیریز کوانٹیکو کی ایک قسط میں ہندو شدت پسندوں کے بارے میں ایک کہانی پر پرینکا چوپڑا نے معافی مانگ لی ہے۔

کوانٹیکو کی ایک حالیہ قسط میں دکھایا گیا کہ کشمیر کے معاملے پر ہونے والے ایک اجلاس پر ہندو شدت پسند حملے کا منصوبہ بناتے ہیں۔ اس ڈرامے میں بالی وڈ کی اداکارہ پرینکا چوپڑا مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں۔

اسی بارے میں

‘دیسی گرل‘ پر انڈینز کا غصہ

مسلم خاتون سپر ہیرو کا کردار کون ادا کرے؟

’رنگت سانولی ہے:‘ پرینکا کو ہالی وڈ سے انکار

اس ڈرامے پر پرینکا کے انڈین مداحوں نے کافی ناراضگی کا اظہار کیا۔

پرینکا چوپڑا نے ایک ٹویٹ میں خود کو ’بافخر انڈین‘ قرار دیتے ہوئے کا کہ انہیں اس بات پر بہت دکھ ہے کہ اس شو کی وجہ سے لوگوں کی دل آزاری ہوئی۔

https://twitter.com/priyankachopra/status/1005521373756903425

’بلڈ آف رومیو‘ کے عنوان سے یہ کہانی یکم جون کو نشر ہوئی جس کے مرکزی کرداروں میں شامل ایلکس پیرش اس دہشت گرد حملے کو روکتے ہیں۔

کہانی میں دکھایا گیا کہ پاکستانی شدت پسند امریکہ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان متنازع علاقے کشمیر کے بارے میں ہونے والے ایک اجلاس پر حملے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں تاہم پرینکا چوپڑا یہ پتا لگا لیتی ہیں کہ دراصل یہ منصوبہ ہندو شدت پسندوں کا ہوتا ہے جو پاکستان کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔

دونوں جوہری طاقتیں پاکستان اور انڈیا 1947 سے اب تک اس معاملے پر دو جنگیں لڑ چکے ہیں۔

انڈین شائقین نے اس ڈرامہ کے نشر ہونے کے بعد پرینکا چوپڑا کو ’انڈیا کی توہین‘ کہتے ہوئے اسے ہندوؤں پر حملہ قرار دیا۔

https://twitter.com/JagratiShukla29/status/1005129938893037568

https://twitter.com/neha_aks/status/1005161368146841600

اس سے پہلے ڈرامہ نشر کرنے والے چینل اے بی سی نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک پیچیدہ سیاسی مسئلہ میں دخل اندازی کرنے پر معذرت چاہتے ہیں۔ چینل نے پرینکا چوپڑا کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’انھوں نے یہ کہانی نہ لکھی ہے اور نہ اس کی ہدایت کاری کی اور نہ ہی کہانی کے پلاٹ میں ان کا کوئی کردار رہا۔‘

یہ بھی پڑھیے

’رہائش انڈیا میں ملاقات برلن میں‘

پرینکا چوپڑا کو اس سے پہلے بھی مداحوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جب انھوں نے ملک کے وزیرِ اعظم نریندر مودی سے ملاقات میں ایسا لباس پہنا جس میں ان کی ٹانگیں نظر آ رہی تھیں۔

اس کے علاوہ ان کے حال ہی میں بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ کا دورہ کرنے پر بھی انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

Priyanka Chopra speaks during a press conference in the Bangladeshi capital Dhaka on May 24, 2018

AFP/Getty
پرینکا چوپڑا کو روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ جانے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا

پرینکا چوپڑا نے انڈین سینما سے اپنے کریئر کا آغاز کیا تاہم بین الاقوامی کامبیوں پر بھی ان کی کافی تحسین ہوئی۔

امریکہ آنے سے قبل انہوں نے 50 سے زائد فلموں میں کام کیا۔

امریکی ٹیلی وژن کے علاوہ انھوں نے گذشتہ برس فلم بے واچ میں بھی کام کیا جس میں انھوں نے ویلن کا کردار ادا کیا۔

حال ہی میں برطانوی شاہی خاندان کا حصہ بننے والی سابق امریکی اداکارہ میگھن مارکل انھیں اپنے دوستوں میں شمار کرتی ہیں۔ وہ ان کی شادی میں بھی شریک ہوئی تھیں۔

Priyanka Chopra, centre, attending the royal wedding of Prince Harry and Meghan Markle in May

Press Association
پرینکا چوپڑا میگن مارکل کی شادی میں بھی شریک ہوئیں

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp