چندا ماموں کا پاکستانی مسلمانوں کے نام کھلا خط


پیارے مسلمان بھائیوں عیدالفطر کی آمد پر آپ سب کو مجھے دیکھنے پر میری جانب سے پیشگی مبارک ہو۔ میں آپ لوگوں کا بے حد شکر گزار ہوں کے آپ ہر سال میری وجہ سے خوش ہوتے ہیں، ساتھ میں آپ نے ماہ رمضان کے روزے رکھ کر جن بھوکے پیاسے افراد سے اظہارِ یکجہتی کی ہے میں آپ کے اس عمل پر انتہائی خوش ہوں البتہ یاد رہے ان غریبوں کو چاند دیکھ کر یعنی مجھے دیکھ کر روزے رکھنے کی عادت نہیں ہے یہ پورا سال جیب دیکھ کر روزہ رکھتے ہیں اور جیب دیکھ کر ہی افطار کرتے ہیں۔

بھائیوں دیکھنے میں آیا ہے کے آپ کے پاس دیگر خلائی مخلوقات کے بارے میں جانکاری کی طرح میرے متعلق بھی معلومات قدرِ کم ہیں لہٰذا کچھ معلومات آپ کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں اس کی خاص وجہ یہ بھی ہے کے آپ علم و معلومات کی کمی کے احساس کو گولی، گالی اور بارود جیسی اشیاء سے پورے کرنے پر زور دیتے ہیں۔ مجھ تک یہ معلومات ان گوروں کے ذریعے پہنچی ہے جو اکثر یہاں آتے ہیں تو انھوں نے ہی بتایا کے آپ لوگ میرے دیکھنے پر اتفاق نہیں کر پا رہے اور اپنے درمیان لڑائی کا ذمہ دار مجھے سمجھتے ہیں۔

بھائیوں یہ بہت نا انصافی ہے میں پچھلے 4.543 ارب سالوں سے زمین سے 384400 کلومیٹر کی دوری پر چکر لگا رہا ہوں۔
میں ایک لمحے کے لئے بھی اپنے دائرے سے خارج نہیں ہوا اور آپ میرا نام استعمال کر کے ایک دوسرے کو اسلام کے دائرے سے خارج کر لیتے ہیں۔ بھلا اس میں میرا کیا قصور ہے۔ آپ کے مفتی صاحبان جس دوربینی آلے کی مدد سے مجھے ہر عید پر تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس آلے سے انھیں اپنے ہی ملک میں فرقہ وارانہ نفرت انگیزی پر مبنی مواد اپنے ہی مدارس کے نصاب میں نہیں نظر آتا ساتھ ہی جن علماء کو آپ نے میری سالانہ دکھائی پر مامور کر رکھا ہے وہ اس نادیدنی عمر سے گزر رہے ہیں جس میں آنکھیں کھلی رکھیں یا بند اس سے بصارت اور بصیرت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

پیارے مسلمان بھائیوں میں ایک بے جان چیز ہو جو خلائی کرسٹ اور ٹراف (یعنی خلاء میں میرے، زمین آنٹی کے اور سورج انکل کے وزن سے بنی کیاریوں) کے باعث بھاگنے پر مجبور ہوں۔ بس یوں سمجھ لیجیے میں آپ بھائیوں کے امام خادم رضوی کی طرح خود حرکت نہیں کرتا میری ریڑھی کوئی اور چلاتا ہے۔

میں نے یہ بھی سنا ہے کے آپ چَپّڑ کدُو جیسے بچوں کو چاند کہہ کر پکارتے ہیں، جس لڑکی نے لڑکے سے یا لڑکے نے لڑکی سے دوستی کرنی ہو وہاں بھی آپ میرا نام بے دریغ استعمال کرتے ہیں چلیے یوں تو یہ آپ کے اپنے بین الاقوامی تمثیلی حقوق برائے خوبصورتی سے متصادم ہے۔ ایک دلچسپ بات یہ بھی پتہ چلی ہے کے جب دنیا علم و فنون کی کتابیں لکھ رہی تھی آپ لوگوں نے میرے نام پر شاعری کے دیوان چھاپ مارے چلیے آپ کی خاطر میں نے یہ بھی سہہ لیا بلکے سچ پوچھیے تو مجھے اس سے اتنا دکھ نہیں ہوا جتنا دکھ یہ سن کر ہوا کے خیبر پختون خواہ میں جہاں پر 4 ہزار کے قریب ان کے اپنے گمشدہ افراد نہیں مل رہے وہاں پر آپ مجھے سب سے پہلے دکھوا لیتے ہیں۔ آپ کا یوں میرا تعلق پشتون بھائیوں کے ساتھ جوڑنے کی وجہ سے مجھے اکثر خفیہ اداروں کی کالیں آتی ہیں۔ مجھے ڈر ہے کے آپ لوگ مجھے بھی غائب کروائیں گے۔

بھائیوں کچھ مذید معلومات پر غور فرمائیے میں آنٹی زمین کے گرد کل 27.3 دنوں میں اپنا چکر مکمل کرتا ہوں۔ میرا کُل رقبہ 0.074 زمینی رقبے کے برابر ہے، میرا وزن اوسطاً 0.012300 زمینی وزن کے مقابل ہے اور غضب خدا کا میں جہاں گھومتے پھرتے نظر آتا ہوں یہاں کا درجہ حرارت الاسکا کی طرح ہے۔ اس وقت یہاں رات ہے درجہ حرارت منفی 233 ہے اور دن کو 123 سینٹی گریڈ درجہ حرارت کے ساتھ یہ دائرہ ٹمبکٹو بن جاتا ہے۔

پیارے مسلمان بھائیوں میں آپ سے التماس کرتا ہوں کے میرے نام پر ڈرامے مت کریں میں ہر سال ہر پل اُسی جگہ سے گزرتا ہوں جہاں سے 4.53 بلین سالوں سے گزر رہا ہوں کچھ سائنسدانوں نے مجھے بتایا ہے کے میں ہر سال 5 سنٹی میٹر کھسک جاتا ہوں اور میں 50 بلین سالوں بعد بہت دور چلا جاؤں گا۔ جو کے میرے خلاف منفی پروپیگنڈہ اور یہودی سائنس داندوں کی سازش ہے چونکے میں ایک ہی مدار میں 4 بلین سالوں سے چکر لگا رہا ہوں مزید یہ کے ہر قسم کے بدلاؤ، ارتقاء اور فکری تغیر و تبدل کو کفر سمجھتا ہوں، اس لیے انھیں شک ہو گیا ہے کہ میں بھی مسلمان ہوں۔

میرے عزیزوں مجھے آپ مسلمان بہت عزیز ہیں اس کی خاص وجہ یہ بھی ہے کے باقی اقوام تو مریخ پر بسنے کے منصوبے بنا رہی ہیں، ساتھ میں امریکی کافروں نے چھوٹی چھوٹی خلائی گاڑیاں بھیج کر دوسری کہکشاؤں میں رہائش کے لئے جگہیں تلاش کرنی شروع کر دیں ہیں۔ میرے پاس آپ مسلمان بھائی آخری سہارا ہیں کیونکہ مجھے لگتا ہے ایک وقت آئے گا تقریباً آج سے ایک ہزار سال بعد جب یہ سب گورے دوسری کہکشائیں آباد کر رہے ہوں گے تب آپ لوگ چاند پر آہیں گے۔ مسلمان بھائیوں لڑنے کے بجائے کبھی بھی اگر آپ یہ جاننا چاہیں کے میں کہاں ہوں تو میرے متعلق گوروں سے پوچھ لیا کرو وہ اکثر آتے رہتے ہیں پہلی بار ایک کھلونا نما گڈی 1959 میں بھیجی اور پھر 1969 میں کچھ گورے خود آئے اور اب تو یہاں ایسے آتے ہیں جیسے میں ان کا بہنوئی ہوں۔ کمبخت کائناتی مسافت کے دوران تھکن دُور کرنے کے لیے کبھی کبھی یہاں ایسے سٹاپ کرتے ہیں جیسے میں جی ٹی روڈ لالا موسیٰ کا میاں جی ہوٹل ہوں جہاں یہ دیسی گھی کی دال کھائیں گے اور نکل پڑیں گے۔

مسلمان بھائیوں یہ کائنات بہت وسیع ہے یہاں ہر سیارہ ستارہ بھاگ رہا ہے آپ بلین کہکشاؤں میں سے ایک ملکی وے (یعنی دودھیا راستہ) کے گرد چکر کاٹنے والے سورج کے خاندان کی ایک اٹکیلیاں کرتی بچی زمین کے باسی ہیں۔ یقین کیجیے آپ لوگوں کے جرنیل الیکشن کے بارے میں کسی کو کوئی خبر نہیں ہے۔ خیر میں زمین آنٹی کے گرد 3673 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چکر لگا رہا ہوں۔ زمین بیچاری کہاں ممنون حسین ہے وہ بھی سورج انکل کے گرد 30 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے بھاگنے پر مجبور ہے۔ سورج انکل اس پورے خاندان کو لے کر ملکی وے کہکشاں کے گرد 230 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے چکر لگا رہے ہیں اور ملکی وے خود بھی کسی انجان منزل کی جانب 828000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھاگ رہی ہے۔ یوں میرے عزیزو آپ بےشک 70 سالوں سے اپنے خاص شعوری مقام سے ہلے بھی نہیں ہوں گے مگر آپ کو کائنات میں لمبے سیر سپاٹے کروائے جاتے رہیں ہیں۔

مسلمان بھائیوں آپس میں جھگڑے بند کرو سنی، بریلوی، دیوبندی، وہابی، شیعہ اور نا جانے کیا کیا یہ سب ٹُچی حرکتیں ہیں۔ زمین سے اوپر آ کر دیکھو آپ بھائیوں کو بھی اپنے چھوٹاپے کا احساس ہو۔ ہاں مگر یاد آیا تم لوگ تو نہیں آ سکتے کیونکہ یہاں آنے کے لئے آپ کو یہود و نصاریٰ سے دوستی کرنی پڑے گی تاکے ان کی تحقیق سے استفادہ حاصل کر کے چاند گڈیاں بناؤ مگر اس سے آپ کے ایمان کو خطرہ ہے۔ لہٰذا اپنے بزرگوں کی کتابوں کو دوبارہ چھپواؤ کیونکہ سنے میں آیا ہے کے ان گوروں نے یہ کائناتی مٹرگشتیاں کرنے اور کائنات میں موجود اشیاء کی عکس بندی اور روشنی کے مابین تعلق کو دیکھنے کی صلاحیت آپ کے ہی ایک مسلمان بزرگ سائنسدان ابن۔ الہیثم کی کتاب ”روشنی کے ضوابط“ سے سیکھی تھی۔ بھائیوں میں اِس دفعہ جون 15 کے دن اور رات زمین سے اِکلپٹِک ( ecliptic) زاویہ بناتے ہوئے 5.145 ڈگری پر ہوں گا میری مرئیت (visibility) تقریباً 5 فیصد ہو گی لہٰذا آپ کے مولویوں کو میں نظر آؤں یا نا آؤں آپ سب کو میری جانب سے پیشگی عید مبارک
فقط آپ کا اپنا چندا ماموں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).