شہباز شریف نے عمران خان اور تحریک انصاف سے 26 سوالات پوچھ لیے


پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے عمران خان اور تحریک انصاف کے سامنے 26 سوالات رکھ دیے، کہا امید ہے سنجیدہ جواب ملیں گے۔

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے سوالات کا انبار لگاتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پی ٹی آئی جوابی الزام تراشی یا گالم گلوچ پر نہیں اترے گی بلکہ سنجیدہ جواب دے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ سوالات پی ٹی آئی کو اس کے وعدے یاد دلانے کے لیے کر رہا ہوں، کہاں ہیں وہ 350 ڈیمز، 250 کالجز، ایک ہزار اسٹیڈیم اور کہاں ہیں وہ پورے پاکستان کی بجلی؟

انھوں نے سوال کیا کہ کیا کے پی میں کرپشن ختم ہوگئی یا پوری پی ٹی آئی ہی کرپٹ نکلی؟ آپ کے خیبر پختونخوا کو 100 سال تک فائدہ دینے والے منصوبے کہاں ہیں اور کے پی وزیراعلیٰ ہاؤس میں بننے والی یونی ورسٹی کو کون سا راستہ جاتا ہے؟ کہاں ہیں وہ 350 ڈیمز، 250 کالجز، ایک ہزار اسٹیڈیم اور کہاں ہیں وہ پورے پاکستان کی بجلی؟

شہباز شریف نے صفائی ستھرائی کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا کہ کیا آپ بتائیں گے پشاور دنیا کا دوسرا گندا ترین شہر کیسے بنا؟ اور آپ بتانا پسند کریں گے کہ آپ کے ٹرین منصوبے کا کیا ہوا؟

انھوں نے سوال کیا کہ آپ کے دعوے کے مطابق غیر ممالک سے نوکریوں کے لیے آنے والے کہاں چھپے ہیں؟ ذرا قوم کو بتائیں کے پی میں احتساب کا حال کیا ہوا؟ کیا کے پی میں اقربا پروری، میرٹ کی دھجیاں اڑنا بند ہوگئیں؟ اور کے پی کی مثالی پولیس نے افغانستان سے منشیات اسمگلنگ روک لی؟

ان کے سوال تھے کہ کیا پی ٹی آئی نے الیکٹیبلز کی بجائے مخلص کارکنوں کو ٹکٹ دیے؟ کیا پروٹوکول کے ساتھ سرکاری املاک کا ذاتی استعمال نہیں کیا گیا، عمران نیازی نے جھوٹ کی بجائے سچ بولنا شروع کیا، یو ٹرن لینا بند کر دیے؟

شہباز شریف نے پوچھا کہ عمران خان آئین کا احترام کرتے ہیں تو پھرعدالت سے تین سال مفرور کیوں رہے؟ وہ پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتے رہے، اسی سے تنخواہ کیوں لیتے رہے؟ کیا پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والا جمہوری سیاست دان کے زمرے میں آتا ہے؟

انھوں نے کہا کہ نیازی اپنے کتے کو ٹائیگر کہتے ہیں، کیا کارکنوں کو بھی ٹائیگرز کہتے ہیں، انقلابی رہنما نے 5 سال میں 3 کھرب قرضے کیوں لیے؟ 2013 میں صادق و امین نیازی کے اثاثے ڈیڑھ کروڑ تھے، 2017 میں ڈیڑھ ارب کیسے ہوگئے؟

شہباز شریف نے سوال اٹھایا کہ کیا عمران خان قوم کو بتائیں گے کہ آپ کا ذریعۂ آمدنی کیا ہے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).