وہ منحوس تصویریں جن کے بعد بے شمار لوگوں کی موت ہوئی


1978 کی اس تصویر میں ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن کا ایک طیارہ حادثے کے بعد زمین کا رخ کررہا ہے۔ فوٹو: بورڈ پانڈا

1978 کی اس تصویر میں ساؤتھ ویسٹ ایئرلائن کا ایک طیارہ حادثے کے بعد زمین کا رخ کررہا ہے۔ فوٹو: بورڈ پانڈا

 لندن: حادثات اورجان لیوا واقعات اچانک رونما ہوتے ہیں لیکن کوئی بھی ان کی پیشگوئی نہیں کرسکتا۔ ہم نے آپ کے لیے دنیا کے مشہور حادثات سے قبل کی تصاویر نوٹ کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طوفان سے پہلے سمندر کتنا خاموش تھا۔

تاہم ان میں سے کئی تصاویر بہت مشہور بھی ہیں اور خود اپنے آپ میں ایک نئی داستان بتاتی ہیں۔

نیچے کی تصویر میں ایک سرخ کار نظر آرہی ۔ اس تصویر کے چند لمحے بعد بارود بھری اس کار میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 29 افراد ہلاک اور 220 زخمی ہوئے تھے۔ یہ دھماکہ آئرلینڈ کے شہر اوماغ میں ہوا تھا اور یہ واقعہ اوماغ دھماکے کے نام سے مشہور ہے۔ اس تصویر میں موجود بچہ اور اس کے والد بچ گئے تھے تاہم فوٹوگرافر ہلاک ہوگیا تھا۔

 

سڈنی سے جاپان جانے والی فلائٹ میں ایک  لڑکے نے ہوائی جہاز کے پہیوں میں چھپنے کی کوشش کی ۔ اس بچے کا نام کائتھ سیپسفورڈ تھا۔ اس دوران ایک شوقیہ فوٹوگرافر اپنا نیا کیمرہ چیک کررہا تھا کہ اس نے نہ چاہتے ہوئے بھی یہ منظر مقید کرلیا جس میں کائتھ کو 200 فٹ بلندی سے گرتے دیکھا جاسکتا ہے اور گرتے ہی اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔

20 اپریل 1999 میں کولیمیا کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ اسلحوں اور بموں سے منظم حملہ کیا گیا تھا۔ تصویر میں ایک استاد ولیم ڈیو سینڈرس 100 سے زائد بچوں کو کیفے ٹٰیریا سے باہر نکال رہے ہیں ۔ لیکن اس تصویر کے فوری بعد ان کے سینے پر دو گولیاں لگیں اور وہ جانبر نہ ہوسکے۔

اس تصویر میں ایک پروفیشنل اسٹنٹ اور جیٹ اسکی کے ماہر رابرٹ اوورکریکر 1995 میں غریب اور بے گھر افراد کے لیے نیاگرا آبشار سے چھلانگ لگانے کا مظاہرہ کررہے ہیں  جس کی یہ آخری تصویر ہے۔ لیکن افسوس کہ اس کا پیراشوٹ نہ کھل سکا اور وہ موت کا شکار ہوگیا۔

کار پر لگے ڈیش کیم کے ذریعے لی گئی ہوائی جہاز حادثے کی ایک تصویر جس میں ٹرانس ایشیا کی فلائٹ تائیوان کے ایک دریا کے قریب حادثے کی شکار ہورہی ہے۔ اس میں  اٹھاون افراد سوار تھے اور صرف 15 افراد ہی بچ پائے تھے۔

مشہور اسکوبا ڈائیور نکولس میوولی کے آخری فری ڈائیو جس میں اس نے 236 فٹ گہرائی میں جانے کی کوشش کی تھی۔ وہ کامیابی سے اس گہرائی تک پہنچا ، واپس آیا اور بولنے کے کوشش کی تھی کہ بے ہوش ہوگیا اور اسی دوران اس کا انتقال ہوگیا۔

جنگلی ریچھ کی یہ تصویر نیوجرسی کے باشندے ویسٹ ملفورڈ نے کھینچی تھی۔ اتفاق ہے کہ تصویر لینے کے بعد ہی اس ریچھ نے ملفورڈ پر حملہ کرکے اسے ہلاک کردیا تھا۔

اس تصویر کو غور سے دیکھیں جس میں ایک خاندان نیاگرا آبشار کے پاس یادگار تصویر لے رہا ہے۔ تصویر میں سرخ لباس پہنے ایک لڑکی آبشار کے پاس کھڑی ہے ۔ اگلے ہی لمحے 20 سالہ لڑکی نے آبشار میں چھلانگ لگادی اور ہلاک ہوگئی تھی۔

یہ تصویر پیول کیشن کی ہے جو پارکر کرتب دکھانے کا ماہر ہے۔ اس تصویر میں وہ ایک دیوار سے پشت کی جانب جست بھر رہا ہے لیکن توازن کھونے کی بنا پر وہ فرش پر جاگرا تھا اور لقمہ اجل بن گیا تھا۔

اس تصویر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ مشہور بحری جہاز ٹائٹینک کی آخری تصویر ہے جو 15 اپریل 1912 کو ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر غرق ہوگیا تھا۔ اس میں 2224 مسافر سوار تھے جن میں سے 1500 سرد پانی میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔

30 نومبر 2013 کو فاسٹ اینڈ دی فیوریس کے اداکار پال واکر کی آخری تصویر ۔ اس تصویر کے بعد وہ کار حادثے میں شکار ہوکر لقمہ اجل بن گئے تھے۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).