خواتین کو جنسی اعتبار سے بااختیار بنا رہا ہوں: جسم فروش مرد کا دعویٰ


 

برطانیہ میں جسم فروشی کرنے والے ایک ’مرد‘ نے ایک ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ تعلق قائم کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سینی لو (Seani Love)نامی یہ شخص آسٹریلوی شہری اور پیشے کے اعتبار سے سافٹ ویئر انجینئر تھا۔ چند سال قبل یہ برطانیہ منتقل ہو گیا اور 2015ء سے اس نے اپنا سافٹ ویئر انجینئرنگ کا کام چھوڑ کر جسم فروشی کا دھندہ اپنا لیا۔

اس کا کہنا ہے کہ ”آج تک مجھے جتنی خواتین بھی ملی ہیں ان کی عمریں 30 اور 40 کی دہائی میں تھیں۔ ان میں سے اکثر شادی شدہ تھیں تاہم وہ اپنی ازدواجی زندگی سے مطمئن نہ تھیں اور کچھ نیا چاہتی تھیں۔ کچھ ایسی اعلیٰ طبقے کی خواتین تھیں جو اپنے آپ کو کسی کے سامنے سرنڈر کرنے کی خواہش مند تھیں اور اپنے سرکل میں یہ کچھ نہیں کر سکتی تھیں۔ ان سب خواتین نے مجھے ایک رات گزارنے کے عوض 1200 پاﺅنڈ (تقریباً 1لاکھ 85ہزار روپے) ادا کیے۔“

سینی کا کہنا تھا کہ ”2015ء میں میں نے لندن میں ایک جنسی ورکشاپ میں شرکت کی اور وہاں سے مجھے پتا چلا کہ مرد بھی جسم فروشی کرکے رقم کما سکتے ہیں۔ یہ جاننے کے بعد میں نے فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر تشہیر کی اور جلد مجھے گاہک ملنی شروع ہو گئیں۔ اب میرے گاہکوں میں بہت امیر اور مشہور خواتین بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک تو ایسی ہے جو اکثر ٹی وی پر آتی ہے۔ میری موجودہ گرل فرینڈ میرے اس پیشے کے بارے میں جانتی ہے اور وہ اس سے بہت خوش ہے کیونکہ اسے معلوم ہے کہ میں اپنے اس پیشے کے ذریعے خواتین کو جنسی اعتبار سے بااختیار بنا رہا ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).