کشمیر: جماعت بھارتیہ جتنا پارٹی کا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اتحاد ختم، محبوبہ مفتی نے استعفیٰ دے دیا


محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کے بہت سے حامی بھی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو عوام کے ساتھ ‘دھوکہ’ قرار دیتے رہے ہیں

انڈیا کے زیرانتظام ریاست جموں و کشمیر میں حکمراں جماعت بھارتیہ جتنا پارٹی کے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے حکومتی اتحاد ختم کرنے کے بعد وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔

بھارتیہ جتنا پارٹی کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات کے تناظر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ تین سالہ اتحاد ’غیرمستحکم‘ ہوگیا تھا۔

خیال رہے کہ پی ڈی پی کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو متنازع سمجھا جاتا رہا ہے اور اس دور میں کشمیر میں تشدد کی لہر میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

حال ہی میں سرینگر میں بااثر کشمیری صحافی شجاعت بخاری کو نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب وہ اپنے دفتر سے نکلے تھے۔

شجاعت بخاری کی موت کو بی جے پی کی جانب سے اتحاد ختم کرنے کی ایک وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انڈیا اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں!

شجاعت بخاری: ’کشمیر کی کہانی کو بیان کرنے میں ماہر‘

کشمیر:عسکری، نفسیاتی، سیاسی تبدیلیاں

کشمیر کی ‘آزادی کے ترانے’ پر تنازع

جولائی 2016 میں عسکریت پسند برہان وانی کی انڈین فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد چار ماہ تک جاری رہنے والے پرتشدد واقعات میں 100 سے زائد شہری ہلاک ہوئے تھے۔

انڈین فوج پر احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف ’غیر متناسب تشدد‘ کے استعمال کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے۔

کشمیر

شجاعت بخاری کی موت کو بی جے پی کی جانب سے اتحاد ختم کرنے کی ایک وجہ قرار دیا جا رہا ہے

انڈین فورسز کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنز کے استعمال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں شہری زخمی ہوئے اور بہت سارے بینائی سے محروم ہو گئے۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے مقابلے میں پی ڈی پی کو کشمیر نواز سیاسی پارٹی سمجھا جاتا ہے۔ ناقدین اس پر ‘علیحدگی پسندی’ کے لیے نرم گوشہ رکھنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

پی ڈی پی کے بہت سے حامی بھی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو عوام کے ساتھ ‘دھوکہ’ قرار دیتے رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp