پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت، نام ابھی نہیں بتایا جا سکتا: پی سی بی


سیٹھی

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت پایا گیا ہے تاہم اس مرحلے پر اس کرکٹر کا نام نہیں بتایا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بدھ کی شب ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایک پاکستانی کرکٹر کا ڈوپ ٹیسٹ ممنوعہ قوت بخش دوا کے استعمال کی وجہ سے مثبت آیا ہے۔

ہمارے نامہ نگار عبدالرشید شکور نے بتایا کہ ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے قواعد وضوابط کے تحت اس کرکٹر کا نام نہیں بتاسکتا اور نہ ہی اس پر فرد جرم عائد کرسکتا ہے جب تک حکومت کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی کیمیائی رپورٹ کی تصدیق نہیں ہوجاتی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اس کرکٹر کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ ان کا یہ ڈوپ ٹیسٹ ڈومیسٹک سیزن کے دوران لیا گیا تھا جس کی رپورٹ اب آئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں تمام مروجہ قانونی تقاضوں کے پورا ہونے کے بعد اس کرکٹر کا نام سامنے لایا جائے گا جس کے بعد تحقیقاتی عمل شروع ہوگا۔

کھلاڑی پر دو سال تک پابندی عائد ہو سکتی ہے لیکن یہ اس پر منحصر ہے کہ ممنوعہ دوا کون سی تھی۔

پاکستان کے آخری کھلاڑی جن پر ڈوپ ٹیسٹ پر پابندی عائد کی تھی وہ تھے رضا حسن۔ 2015 میں ہونے والے ٹیسٹ میں ان کا کوکین کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ ان پر 2017 تک کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

حالیے برسوں میں پاکستانی سپرز یاسر شاہ اور عبدالحمان کو بھی ممنوعہ ادویات کے استعمال پر تین ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32500 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp