کیلاش وڈیو کیس: ملزم ایمل خان کی معافی مانگتے ہوئے وڈیو سامنے آ گئی


کیلاش میں مقامی خواتین کو ہراساں کرنے والے ملزم کی دو مزید وڈیوز سامنے آگئی ہیں جس میں وہ عوام سے معافی مانگ رہا ہے جبکہ چترال پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک وڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک سیاح کیلاش کی مقامی خواتین کو ڈرا دھمکا کر اپنے ساتھ تصاویر بنانے کے لیے آمادہ کر رہا ہے اور خود ہی اس پوری کارروائی کی وڈیو ریکارڈنگ بھی کرتا رہا۔ وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی انٹرنیٹ صارفین نے اس پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور انتظامیہ سے ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

وڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھڑ اور ڈی پی او منصور زمان نے فوری تحقیقات کا حکم دیا اور رات گئے تک ملزم کی شناخت ہوگئی جبکہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ وڈیو دو سال پرانی ہے۔

دوسری جانب ملزم ایمل خان نے عوامی غم و غصہ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک وڈیو بیان میں عوام سے معافی مانگی ہے تاہم وڈیو بیان میں وہ بار بار یہی کہتا نظر آرہا ہے کہ ’’میں نے کوئی غلط حرکت نہیں کی۔ پھر بھی کسی کی دل آزاری ہوئی ہو اس پر معذرت خواہ ہوں‘‘

مذکورہ بیان سامنے آنے کے بعد انٹرنیٹ صارفین نے پھر مطالبہ کیا کہ ملزم کی معافی مسترد کرکے اس کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھڑ نے کہا ہے کہ ملزم کی شناخت ہو گئی ہے۔ اس کا نام ایمل خان اور رہائشی تعلق پشاور سے ہے۔ ملزم کے خلاف خواتین کو ہراساں کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتاری کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے جبکہ پولیس متاثرہ خواتین کا سراغ لگانے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کے لیے خصوصی اینٹی ہراسمنٹ یونٹ قائم کیا گیا ہے جس میں کیلاش کمیونٹی کی خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے جبکہ سیاحوں کے لیے ٹورسٹ فیسلیٹیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں ان کی رہنمائی کی جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).