میری زندگی کی کتاب میں سلمان خان ایک برے خواب کی طرح تھا: ایشوریہ رائے


سلمان خان اور ایشوریہ رائے محبت میں جدائی سے قبل سالوں تک ایک دوسرے کے لیے خاص تھے، ان دونوں کے رشتے میں دراڑ آسانی سے نہیں پیدا ہوئی تھی بلکہ اس سلسلے میں کافی گہما گہمی ہوئی تھی۔

ایشوریہ رائے نے 2002 میں ایک معتبر اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے اس معاملہ کو ’کڑوی جدائی‘ (بِٹر بریک اپ) کا نام دیا تھا۔ ایشوریہ نے کہا تھا ’’میرا سلمان کے ساتھ گزشتہ مارچ بریک اپ ہو گیا، لیکن وہ ابھی تک اس کو ختم نہیں کر پایا ہے، جدائی کے بعد بھی اس نے مجھے فون پر بیہودہ باتیں کہیں، اس کو یہ  بھی شک تھا کہ ساتھی اداکاروں کے ساتھ میرا معاشقہ چل رہا ہے‘‘۔

Image result for salman khan aishwarya rai

ایشوریہ نے اس انٹرویو میں اپنے غصے کا برملا اظہار کیا ہے۔ وہ مزید کہتی ہیں ’’میرے تو سبھی سے تعلقات تھے، ابھیشیک بچن سے لے کر شاہ رخ خان تک، کبھی کبھی سلمان نے مجھے جسمانی طور پر بھی تکلیف پہنچائی۔ وہ تو وہ خوش قسمت ہے کہ میرے جسم پر کوئی نشان نہیں تھا، میں چیزوں کو نظر انداز کرکے کام پر چلی جاتی اور اس طرح پیش آتی کہ جیسے سب کچھ ٹھیک ہے‘‘۔

ایک دوسرے انٹر ویو میں ایشوریہ نے سلمان خان کو چھوڑنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ’’میں اس کی شراب نوشی اور انتہائی درجے کی بد تمیزیوں کو برداشت کرتی رہی، بدلے میں مجھے لفظی، جسمانی اور جذباتی گالیاں ملتی رہیں، جیسے کہ میری کوئی اہمیت ہی نہ تھی، کسی بھی دوسری خود دار عورت کی طرح میں نے سلمان سے علاحدگی اختیار کر لی‘‘۔

Related image

’پنک ولا‘ پر شائع شدہ ایک مضمون کے مطابق ایشوریہ نے یہ بھی کہا کہ سلمان جب ان کے ساتھ رشتے میں تھے تو سلمان نے کئی بار ایشوریہ کو دھوکہ بھی دیا جس کا اعتراف خود سلمان خان نے بھی کیا۔

سلمان خان نے ایشوریہ کے لگائے ہوئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ایک انٹر ویو میں کہا ’’نہیں! میں نے اس کو کبھی نہیں پیٹا، ہر کوئی مجھے پیٹ سکتا ہے، میں کسی کو نہیں پیٹ سکتا، سیٹ پر کوئی بھی فائٹر مجھے پیٹ سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ مجھ سے نہیں ڈرتے‘‘۔

Related image

سلمان خان کے ساتھ بریک اپ کے بعد ایشوریہ نے اس تعلق سے اپنا آخری بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا ’’اپنی بھلائی اور اپنے خاندان کی عزت کو مد نظر رکھتے ہوئے اب میں جناب سلمان خان کے ساتھ کام نہیں کروں گی، میری زندگی کی کتاب میں سلمان خان کا باب ایک برے خواب کی طرح تھا، میں شکر گزار ہوں کہ اب یہ سب ختم ہو چکا ہے‘‘۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).