شہباز شریف لندن کی سڑک سے ۔۔کرانچی تک


دس سال سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پر راج کرنے والے شہباز شریف کراچی آئے تو درجنوں گاڑیاں ان کی تقلید میںشہر قائد کی سڑکوں پر دندناتی پھر رہی تھیں ۔ میں دفتر پہنچی تو ڈیسک پر بیٹھتے ہی خبر سامنے تھی ۔شہباز شریف لاؤ لشکر کے ہمراہ کراچی کے دورے پر ۔ الیکشن مہم کا آغاز کردیا ۔
مجھے یہ سب دیکھ کر ہنسی آگئی ۔ یہ وہی شہباز شریف تھے جو چند دن پہلے لندن کی  سڑک پر پروٹوکول اور باڈی گارڈ تو درکنار پیدل سفر کرتے نظر آئے ۔ سڑک بھی خود بھاگ کر کراس کی ۔ پاکستان میں اربوں کھربوں کے منصوبوں کا اعلان کرنے والے نے ٹیکسی والے کو کرایہ دیا تو یہ تک نہ کہا ”کیپ دی چینج ” ریزگاری بھی وصول لی ۔۔اور آج یہ حال ۔
پاکستان آتے ہی صاحب کا رنگ ڈھنگ سب بدل گیا ۔ لندن میں سڑک چھاپ یہاں عالی جناب بن گئے ۔ سڑکیں بلاک کرادیں ، پروٹوکول کی لائن لگادی ۔ ٹیکسی والے کو چینج تک نہ بخشنے والے نے کراچی کو چینج کرنے کا دعویٰ کردیا ۔ اور حد تو یہ کہ کراچی والوں کی دل آزاری بھی کر گئے۔
کراچی والوں کو ۔۔کرانچی والا اور پان کھانے والے کہہ دیا ۔ شہباز شریف صاحب ! تھم کر بیٹھیے ملک کا اربوں روپیہ کھانے سے دس روپے کا پان کھانا بہتر ہے ۔ اور اگر کراچی میں جیت ہی مقصود ہے تو بقول کرانچی والوں کے پیار سے مانگ لو تو جان بھی دے دیں گے ۔
آپ نے کہا کراچی کو لاہور بنادیں گے ۔ جناب عالی کراچی پھر بھی کراچی ہی رہے گا ۔ ہمیں لاہور سے بھی محبت ہے وہ ہمارے پاکستان کا دل ہے ۔ لیکن کراچی میں بسنے والوں کو اس طرح کہنا نفرت کا بیج بونے کے مترادف ہے ۔ یہ قوم لسانیت کی آگ میں بہت جل چکی اسے مزید اس آگ میں نہ جھونکیے ۔
رہی بات آپ کی عزت کی اور ووٹ کی عزت کی ۔ دیکھیے ووٹ تو امانت ہے اس کی عزت بھی لازم ہے ۔ لیکن آپ کی عزت ۔آپ کے اپنےہاتھ میں ہے ۔ اگر آپ اُسی طرح بھاگ کر اکیلے کراچی کی سڑک پار کرلیتے تو بات ہی کچھ اور ہوتی ۔ لیکن جناب کیا کہیں کہ طاقت کےنشے میں آپ اور آپ جیسے بھول جاتے ہیں کہ سائرن بجاتی گاڑیوں کے جھرمٹ میں گھومنے سے کوئی لیڈر نہیں بنتا۔ عوامی بن کر دکھائیں کام کریں ۔ تو یہی عوام آپ کو اپنے سر کا تاج بنالے گی۔

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).