“سنجو” ناکام بیٹے کی کامیاب فلم


بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی زندگی پر بنائی گئی فلم “سنجو” کی کامیابی کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ فلم نے اپنی ریلیز کے پہلی ہی دن ہندوستانی 35 کروڑ روپے کمائے اور نیا ریکارڈ قائم کیا اور اسی کے ساتھ ہی سنجو 2018 کی سب سے بڑی اور کامیاب فلم ثابت ہوئی۔ اگر گزشتہ کچھ سال کا جائزہ لیا جائے توبھاگ ملکھا بھاگ، سچن ٹینڈولکر، مہیندرا سنگھ دھونی اور مہاویرسنگھ پھوگٹ جیسی شخصیات پر فلمیں بنائی گئیں جو کافی حد کامیاب بھی رہیں لیکن سنجو فلم کے تو صرف ٹریلر نے ہی دھوم مچادی تھی۔

فلم کی ہدایات راج کمارہیرانی نے دی ہیں اور رنبیر کپور نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ یہ رنبیر کپور ہی تھے جن کے گیٹ اپ نے فلم بینوں کو پریشان کردیا تھا کہ آیا یہ رنبیر کپور ہیں یا سنجے دت؟ کیونکہ رنبیر کپور نے فلم میں سنجے دت کا کردار ایسا نبھایا کہ خود سنجے دت بھی فلم دیکھتے ہوئے اپنے آنسووں کو روک نہیں پائے۔

اگر بات کی جائے فلم کی کہانی کی تو فلم میں سنجے دت کی زندگی نہیں دکھائی گئی اور نہ ہی اس کو آپ سوانح حیات یا بائیوپک کہہ سکتے ہیں۔ اگر یہ سنجے دت کی بائوپک ہوتی تو اس میں کم از کم اسٹارڈم ضرور ہوتا۔ سنجو میں اسٹارڈم ہے نہ بیک سکرین کرداروں کا شور، سنجو کی ہٹ فلموں کا ذکر ہے نہ فلاپ فلموں کو گنوایا گیا۔ فلم میں اگر ہیں تو صرف اور صرف سنجےدت کی زندگی میں پیش آنے والے دو یا تین مسائل، جن میں سے ایک منشیات کی لت ہے اور دوسرا جیل میں گزرے کچھ دن،مہینے یا سال ہیں۔

 سنجے دت کی نشے کی عادت اور جیل کےعلاوہ جو بہترین چیزہے وہ سنیل دت کی اپنے بیٹے کیلئے محنت اور دنیا سے لڑائی ہے۔ سنجے دت تو منشیات کے عادی ہو کر موت کےدہانے پر پہنچ جاتےہیں بچاتا کون ہے سنیل دت، سنجو بابا تو اے کے 56 رکھنے کے جرم میں جیل چلے جاتےہیں واپس لانے کیلئے دنیا سے لڑتا کون ہے سنیل دت، دنیا کی باتیں کون سنتا ہے سنیل دت۔ فلم میں سنجے کی زندگی سے کہیں زیادہ سنیل دت کو اپنے بیٹے کی زندگی سنوارنے کیلئے پیش آنے والے مسائل کو حل کرتا اور ان مشکلات  سے لڑتا دکھایا ہے۔

فلم میں اداکار پریش راول نے سنجے دت کے والد سنیل دت کا کردار ادا کیا اور کمال کردیا ۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ سنجے دت ایک ناکام بیٹے ہوتے ہیں اور سنیل دت اس ناکام بیٹے کو کامیاب بنانے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگا دیتے ہیں۔ فلم میں موجود چھوٹے چھوٹے سین اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ سنیل دت نے اپنے بیٹے سنجو کو سنجے دت بالکل ایسے ہی بنایا ہے جیسے ایک بت ساز مورتی کو ہر زاویے سےبڑےمحبت کےساتھ تراشتا ہے۔

بچپن  میں سنجے دت سنیل دت ہی کی وجہ سے اپنے باپ سے باغی ہوجاتےہیں یا والد کا خوف ان کے دل و دماغ میں بیٹھ جاتاہے۔ جس کے باعث وہ اپنے والد سے دور بھاگتے ہیں اور والد کے غصے کے بعد ہی سنجو نشہ شروع کردیتےہیں۔ نشے میں غرق ہوجانے کے بعد سنجے دت کو احساس ہوتا ہے کہ اگر سلسلہ یونہی چلتا رہا تو وہ اپنی زندگی تباہ کرلیں گے تب وہ اپنے والد سےکہتےہیں کہ مجھے آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ سنیل دت اپنی بھرپور محنت اور کوشش کے بعد سنجے دت کو اس مشکل سے نکال لیتےہیں۔

فلم کے شروع ہونے سے لے کر اختتام تک کہانی سنجےدت سےزیادہ سنیل دت کےگرد گھومتی ہے جہاں سنیل دت مرجا تے ہیں وہیں فلم اور کہانی ختم ہوجاتی ہے۔ ساری کہانی سنیل دت کی محنت، کوشش اور پریشانیوں کا احاطہ کئے ہوئے ہے لیکن کیوں کہ کہانی سنجے دت کی ہے اور رنبیر کپور ہوبہو سنجے دت ہی دکھائی دے رہےہیں۔ رنبیر کپور بالکل سنجو بابا کی طرح چلتےہیں، بولتےہیں، ہنستے ہیں اور تو اور باڈی بھی سنجے دت جیسی ہے تو اس بناوٹی کردار کے پیچھے ہماری فلم کا اصل ہیرو یعنی سنیل دت کہیں کھو جاتاہے۔ فلم کا اصل ہیرو سنیل دت ہے اس بات کا احساس تب ہوتا ہے جب سنجے دت اپنے والد کی چتا کو آگے لگا رہےہوتے ہیں اور اس سب کے ساتھ وہ ان کی بھرپور محنت اور محبت کا شکریہ ادا کرتےہیں۔ یہ وہ سین ہے جسے پردے پر دیکھتے ہی ہر آنکھ چھلک جاتی ہے۔

فلم میں سنجے دت کو منشیات کا عادی دکھایاگیا،دہشت گرد کےالزام میں جیل جانا اور پھر اسلحہ رکھنے کے جرم میں سزا کاٹنا، فاحشہ عورتوں سے تعلقات غرض وہ سب کچھ ہے جو ایک ناکام اور آوارہ بیٹے میں ہوتا ہے۔ کہانی جیسے جیسے چلتی ہے سنجو غلطیاں کرجاتے ہیں پریش راول انہیں سدھارنے میں لگ جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جب سنجو جیل میں ہوتے ہیں تو پریش راول بھی زمین پر سوتےہیں کہ میرا بیٹا بھی زمین پر سورہاہوگا۔ فلم کی کہانی نے ثابت کردیا کہ سنیل دت نہ صرف فلم کے ہیرو ہیں بلکہ حقیقی زندگی میں بھی ہیرو ہیں جبکہ اس کے برعکس سنجے دت ایک ناکام بیٹے ہیں جنہوں نے ساری عمر اپنے والد کو پریشان ہی کئےرکھا۔

فلم سنجو میں رنبیر کا گیٹ اپ نہ ہوتا تو شاید دنیا کو پریش راول یعنی سنیل دت نظر آتے۔ فلم سنجو سنجے دت کی زندگی پر مبنی کھانی نہیں بلکہ ایک باپ کی اپنے بیٹے کیلئے دی جانے والی قربانیوں، انتھک محنت اور کشمکش کی کہانی ہے۔ جو تقریبا ہر بہترین باپ اپنی اولاد کیلئے کرتا ہے۔ سنیل دت ایک بہترین شوہر،بہترین باپ اور ایک بہترین دوست تھے۔ سنیل دت فلموں میں کامیابی کے بعد سیاست بھی کی لیکن سب سےزیادہ محنت اپنے بیٹے پر کی اگر آپ نے دیکھنا ہے کہ بگڑے بیٹے کو سدھارنے کیلئے والد کو کیا کیاپاپڑ بیلنے پڑتےہیں اور یہ کہ والد اپنے اولاد کیلئے کس طرح دنیا سے لڑ جاتاہے تو آپ سنجو فلم ضرور دیکھیں لیکن اس طرح کے رنبیرکپور کے جادوئی گیٹ اپ اور مسحور کردینے والی ادکاری کو نظرانداز کرسکیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).