بجلی کا کنڈا سٹی ڈسٹرکٹ ڈالے اور جرمانہ شہری بھریں
عموماً یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پولیس والے کسی کو پکڑ لیں تو اس شخص کو چور، ڈاکو یا دہشت گرد ثابت کرنا ان کے لئے بڑا آسان ہوتا ہے مگر ہاے ری قسمت انسان گھر میں بیٹھے سیدھی اور صاف زندگی گزارے اور پھر بھی چور کہلاے تو اسے کیا کہیں گے، قسمت کی ستم ظریفی یا محکمہ الیکڑسٹی کی مہربانی۔ خیر ہم بھی نجانے کس کا غصہ کس پر نکالنے بیٹھ گئی۔ کیا کریں اگر آپ اضافی آنے وا لے بل کو کے ای ایس سی کے محکمے لے کر جائیں اور چار لوگوں کے سامنے آپ کو کہا جائے کہ آپ چور ہیں اس لئے سزا کے طور پر آپ پہ یہ چارج لگایا گیا ہے۔
منیجر صاحب یا تو ڈھیٹ تھے یا اس طرح کی باتیں سنتے وقت وہ کان سے دماغ اور دل کا رابطہ ہی بند کر لیتے ہیں جبھی بڑے اطمینان سے انہوں نے بل کی انسٹالمینٹ کا مشورہ دیا اور ساتھ میں یہ بھی بتایا کہ جب آپ کے دو ہزار بقایا رہ جائیں گے تو کے الیکٹرک کی ٹیم آپ کے گھر آئے گی اگر پھر بھی کنڈا نکلا تو دوبارہ آپ پر چارجز لگیں گیں جو موجودہ بل سے بھی زیادہ ہوں گے۔ خیر مرتی کیا نہ کرتی کے مصداق درخواست لے کر اس ادارے میں گئی۔ ان صاحب نے بڑی بے مروتی سے کہا کہ کنڈا آپ کو خود نکلوانا پڑے گا ادارے کا کام صرف چیک کرنا ہے یعنی کنڈا تلاش کرنا ہے۔
ہمیں لگا ہم نقار خانے میں ہیں اس لئے اپنی آواز دبائی اور گھر آگئے۔ بھاگ دوڑ کر کے کنڈا نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔ ہمیں یہ بے چینی تھی کہ پتا چلے کہ کنڈا ہے کہاں اور پتا یہ چلا کہ کچھ عرصہ پہلے سٹی ڈسٹرکٹ نے پوری گلی میں ہیوی بلب لگائے تھے ہمیں یاد ہے کہ ہم گلی دیکھ کے بہت خوش ہوئے تھے ان کی محنت کو بھی داد دی تھی جو آج بڑی مہنگی پڑی۔ یہ بات کے الیکٹرک کا محکمہ بھی جانتا ہے مگر شامت ایک عام آدمی کی آئی جس نے زندگی بھر رزق حلال کھایا اور رزق حلال کمایا۔ ایسے وقت میں کیا یہ زیادتی نہیں کہ آپ بغیر کسی تحقیق کے سارا الزام ایک بے گناہ پہ لگا کے اس سے موٹی رقم وصول حاصل کریں۔ ان حالات میں یہ دعا کی جاسکتی ہے کہ یا اللہ ہمیں ان ناگہانی آفتوں سے بچا آمین۔
- بچوں کا کتھارسز - 25/12/2023
- کامیابی کی سواری - 26/12/2022
- مغلظات - 24/04/2022
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).