گوادر میں اہم سیاسی تبدیلی



پسنی (ظریف بلوچ) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما کہدہ علی نے نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی اور بنیادی رکنیت سے استفعی دے کر بی این پی میں شمولیت کا اعلان کرلیا۔ نوری ہاؤس پسنی میں سابق ایم پی اے میر حمل کلمتی اور سید معیار جان نوری کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے بی این پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہدہ علی نے کہا کہ آج میں ایک بڑا فیصلہ کرچکا ہوں اور میں نے اپنی زندگی میں جتنے فیصلےکیے ہیں، اپنے علاقہ، بلوچ قوم، بلوچستان اور اس ملک میں بسنے والے جمہوری قوتوں کی مفادات کو مدنظر رکھ کر کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل پارٹی نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے آئینی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا ہے۔ اپنے الیکشن منشور پر عمل کرنے اور یہاں کے غریب عوام اور ساحل اور وسائل کے دفاع کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ اعلی حکومتی عہدوں پر براجمان لیڈرشپ نے اقربا پروری، کنبہ پرستی اور تنگ نظر سیاسی رجحان کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے 6 ماہ پہلے ایک غیر سیاسی شخص کو گوادر کے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا تھا۔ اس سے نہ صرف جمہوری اقدار کو نقصان پہنچا بلکہ کئی سالوں سے پارٹی میں موجود سیاسی کارکنوں کی حق تلفی ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں کہدہ علی نے کہا کہ نیشنل پارٹی سے سیاسی وابستگی کو ختم کرنے کے لئے سوچ و بچار کیا گیا کیونکہ نیشنل پارٹی نے گوادر کی صوبائی اسمبلی کی امیدوار ایک غیر سیاسی شخص کو نامزد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کے بہت سے کارکن میرے ساتھ رابطے میں ہیں اور بہت جلد وہ بی این پی میں شمولیت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اشرف حسین اس لئے نیشنل پارٹی میں شامل ہوگئے تھے کہ پارٹی ان کو صوبائی اسمبلی کا امیدوار بنایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بی این پی کے آئین اور منشور سے اتفاق کرتے ہوئے اپنی آئندہ سیاسی جدوجہد بی این پی کے پلیٹ فارم اپناتے ہوئے ساحل اور وسائل کے دفاع کروں گا۔ بی این پی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار میر حمل کلمتی اور حلقہ این اے 272 کے قومی اسمبلی کے امیدوار سردار اخترجان مینگل کے حمایت کا باقاعدہ اعلان کرتا ہوں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلقہ پی بی 51 سے بی این پی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار میر حمل کلمتی نے کہا کہ ہم نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما کہدہ علی کو بی این پی کے کاروان میں شامل ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں۔

بی این پی بلوچستان کی واحد سیاسی جماعت ہے جو کہ بلوچ ساحل اور وسائل اور بلوچ عوام کے ترقی اور خوشحالی کی بات کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی نے اسلام آباد میں گوادر کے کے حوالے سے جو ڈیمانڈ پیش کی تھیں وہ گوادر کے عوام کے بہتری اور ترقی کے لئے تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں میں گوادر کے لئے کچھ نہیں رکھا گیا ہے۔ ہمارا ڈیمانڈ ہے کہ سی پیک میں سب سے زیادہ شئیر گوادر کو ملنا چائیے۔ ان کا کہنا کہ بی این پی کے دوستوں نے ساحل اور وسائل کے لئے قربانیاں دیے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).