(ڈھشما (ایک پروپیگنڈہ اینی میٹڈ فلم کا خلاصہ


پردہ اٹھتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
سلور سکرین پر ٹائٹل چل رہے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ایک جنّاتی سائز کا مگرمچھ اپنا منہ کھولتا ہے اور ڈوبتے ہوئے سورج کو زندہ نگل جاتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
سرخ رنگ کے آتشی دائرے باہم پیوست ہو کر اولمپک رنگ بناتے ہیں تو ایتھوپیا کا جھنڈا تھامے کئی باگڑ بلے دوڑتے چلے جاتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو ایک لنگور ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو ایک فوجی لنگور ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو ایک سچا امریکی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو اپنے ملک سے بہت محبت کرتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو اِس وقت ٹی وی دیکھ رہا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو مرکری نیوز پر دیکھتا ہے کہ ایتھوپیا کے باگڑبلے، مس ہوائی کو ایک سبزبوری میں ڈال کر مصری اہراموں میں گھس گئے ہیں اور ان کے ارادے ضرورت سے کہیں زیادہ خطرناک ہیں۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

مس ہوائی امریکہ کی سب سے حسین بندریا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مس ہوائی ہونولولو میں رہتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مس ہوائی کو ڈسکو ڈانس کرنے والے بندر بہت پسند ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مس ہوائی کا پسندیدہ لباس بکنی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مس ہوائی کا فگر 36۔ 24۔ 36 ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو چونکہ مس ہوائی کا فگر دیکھ چکا ہے لہٰذا وہ بالکل نہیں چاہتا کہ باگڑبلے اس کا کوئی ایک بھی بال بیکا کر سکیں۔
پپو دریائے ایمزون کے پانی سے کلّی کرتا ہے، اپنی دونوں 6۔ 3 بندوقیں اٹھاتا ہے، یونیفارم پہنتا ہے اور اپنے سپرسانک راکٹ میں بیٹھ کر تین تک گنتی کرتا ہے تو ٹھیک اسی وقت وہ قاہرہ کے مضافات میں موجود سرسوں کے ایک بڑے سے کھیت میں لینڈ کر چکا ہوتا ہے، جہاں سے وہ سیدھا امریکن ایمبیسی کا رخ کرتا ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو دیکھتا ہے کہ امریکن ایمبیسی کے بالکل سامنے کئی گدھوں اور گھوڑوں نے نہایت خوفناک پتھر اٹھائے ہوئے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو دیکھتا ہے کہ ایمبیسی کے ساتھ ہی ایک خندق سی کھدی ہوئی ہے جس میں فاختاؤں کے انڈے بکھرے ہوئے ہیں؛ اگرچہ یہ خندق بہت گہری ہے مگر اس کے باوجود بھوکے، ننگے اور بدبودار پلوں کا ایک گروہ اس میں گھسنے ہی والا ہے، یقیناً یہ پلے، فاختاؤں کے انڈے چرا کر رشین آملیٹ بنانا چاہتے ہیں۔

پپو دیکھتا ہے کہ ایمبیسی کے سامنے ایک بڑا سا ریگستان ہے جس میں اکٹوپس نما جنگلی کھجور کے درختوں کی بہتات ہے؛ یہ سارے درخت حیوان خور ہیں اور ان کی بقاء خون کی مسلسل فراہمی سے مشروط ہے۔

اِس ریگستان میں ننھے منے ہاتھی رہتے ہیں جو بہت کیوٹ اور امن پسند ہیں؛ اِس ریگستان میں دیوہیکل خرگوش بھی رہتے ہیں جو نہایت ہی اَگلی اور خون خوار ہیں۔
خرگوشوں نے ہاتھیوں پر حملہ کر دیا ہے؛ حیوانیت خطرے میں ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو تھوڑی دیر کے لئے مس ہوائی کی ہوش ربا جوانی کو فراموش کرتے ہوئے حیوانیت کو بچانے کی کوشش کرتا ہے۔
پپو ہوا میں اڑتے ہوئے، دونوں ہاتھوں سے فائرنگ کر سکتا ہے لہٰذا ڈرنے کی کوئی بات نہیں۔
پپو ہر طرح کے بونے، ہکلے، ٹکلے اور موٹے گدھوں اور گھوڑوں کو بھونتا چلا جاتا ہے۔

دہشت گرد گھوڑے اور گدھے، گولیاں کھانے کے بعد نہایت خوبصورت بریک ڈانس پیش کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بیک گراؤنڈ پر ایک نہایت مدھر قسم کا امن اور شانتی بھرا نغمہ بجنے لگتا ہے جسے سن کر بیوہ کھوتیاں اور گھوڑیاں، چمگادڑوں جیسی آوازیں نکالتی چلی جاتی ہیں۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو پتھر بردار دہشت گردوں کی خبر لینے کے بعد دیوہیکل خرگوشوں اور قحط زدہ پلوں کی پنگی بجاتا ہے اور جب وہ پوری طرح سے اپنی شکست تسلیم کر چکے ہوتے ہیں تو انہیں حیوان خور درختوں کی نرم چھاؤں میں پٹخ کر مدر نیچر کی بھرپور خدمت کرتا ہے جس کی بدولت غذائی سائیکل برقرار رہتا ہے اور اوزون کا شگاف سکڑ کر مٹر کی ایک پھلی جتنا رہ جاتا ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو کی شجاعت اور بہادری کا بے مثل مظاہرہ دیکھنے کی خوشی میں سرشار ننھے منے کیوٹ ہاتھی کتھک اور بھارت ناٹیم کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہیں تو دوسری طرف فاختاؤں کے انڈے ایک دوسرے سے ٹکرا ٹکرا کر امریکن ترانے کی دھن بجاتے ہیں یہاں تک کہ ہر انڈے سے ایک عدد فاختہ برآمد ہوتی ہے اور مغرب کی جانب پرواز کر جاتی ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ایک جانب پپو، حیوانیت کو بچا رہا ہے تو دوسری جانب مس ہوائی، بوری اور بکنی سے بیک وقت باہر نکل کر غلیظ باگڑ بلوں کو للکار رہی ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

باگڑبلے شدید جنسی درندے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔
باگڑبلے فور پلے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے، تاہم اطمینان کی بات یہ ہے کہ باگڑبلے گروپ سیکس کے بارے میں بھی کچھ نہیں جانتے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
باگڑبلے ایک بین الاقوامی گروہ کے کارندے ہیں جس کاسرغنہ ایک نہایت زیرک اور مکار نیپالی گوریلا ہے جو اس لئے بھی زیادہ خطرناک ہے کہ چند برس پہلے تک وہ عالمی امن کمیشن کا ایک سرکردہ رہنما تھا تاہم بعدازاں اس کی بدکردار بیوی، ایک انگلش لنگور کے ساتھ فرار ہو گئی جس کے بعد وہ کیپٹلزم اور ارسٹوکریسی سے منحرف ہو کر یزداں اور ابرہمن کا پیرو کار بن گیا اور بین الاقوامی حکومت مجوسیہ کے خواب دیکھنے لگا۔ ۔ ۔ ۔ ۔

نیپالی گوریلا شاؤلن ٹمپل کا گریجوایٹ ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
نیپالی گوریلا ڈیزی کٹر بم بنانے کا فارمولا جانتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
نیپالی گوریلے کے پاس ایک نیلے رنگ کی شیشی ہے جس میں اس نے ایسے ہولناک وائرس چھپائے ہوئے ہیں جو پوری انسانیت کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتے ہیں۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

مس ہوائی جونہی غلیظ باگڑبلوں کو للکارتی ہے تو اُس کی آواز مصری اہراموں کی دیواروں سے ٹکرا کر ایک پرشکوہ گونج میں ڈھل جاتی ہے جو نیل کی وادیوں میں بھٹکتے ہوئے پپو کی سماعتوں سے ٹکرا کر اُس کی دھڑکنوں کو بے اعتدال کر دیتی ہے۔

پپو چونکہ لو ایٹ فرسٹ ساؤنڈ پر یقین رکھتا ہے لہٰذا مس ہوائی کی آواز کے تعاقب میں سرپٹ دوڑتا ہوا طوطخ آمن کے مقبرے میں جا گھستا ہے جہاں باگڑبلوں نے مس ہوائی کو بندوق کی نوک پر قیدرکھا ہوا ہے اور سبھی بیک زبان اسے بیلے رقص کے مظاہرے پر اکسا رہے ہیں؛ مکار نیپالی گوریلے نے موقع کی مناسبت کو مدنظر رکھتے ہوئے شکیرا کا معروف گانا ”کولہے جھوٹ نہیں بولتے‘‘ بآواز بلند چلایا ہوا ہے۔

مس ہوائی چونکہ ایک مضبوط اعصاب کی لڑکی ہے لہٰذا وہ اس صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی بکنی کی واپسی کا تقاضا کرنے کے ساتھ ساتھ کٹ کیٹ چاکلیٹوں کا ایک ڈبا اور پانچ ہزار ڈالرز بھی مانگ لیتی ہے جسے تھوڑے سے بحث و مباحثے کے بعد دوتہائی اکثریت سے منظور کر لیا جاتا ہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو، جو اہرام کے ایک باریک شگاف سے یہ سارا منظر دیکھ رہا ہے، اپنی بے پناہ غیرت پر قابو نہیں رکھ پاتا اور ایک ڈریگن کک سے دیوار کو توڑتا ہوا باگڑبلوں کے جھنڈ میں جا گرتا ہے جو کسی قسم کا آؤ اور تاؤ دیکھے بغیر، سیدھا اس پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔

پپو بیک وقت مارشل آرٹس اور آتماشکتی سے استفادہ کرتے ہوئے تمام غلیظ باگڑبلوں کو دوزخ رسید کر دیتا ہے۔ پھر پپو کی بے قرار نگاہیں پہلی بار مس ہوائی کی مخمور نگاہوں سے ٹکراتی ہیں جن میں پیام الفت اور دعوت ِگناہ کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو مس ہوائی کی طرف لپکتا ہے مگر ٹھیک اسی لمحے نیپالی گوریلا دونوں کے بیچ میں دیوار چین بن جاتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
پپو اور نیپالی گوریلا بالکل برابر کا جوڑ ہیں لہٰذا ان کی لڑائی کافی دیر تک جاری رہتی ہے، اِس دوران مس ہوائی ”کولہے جھوٹ نہیں بولتے‘‘ کی دھن پر تھرکتی رہتی ہے تاہم اچھی بات یہ ہوئی ہے کہ اس نے بالآخر اپنی گمشدہ بکنی ڈھونڈی اور کسی حد تک پہنی ہوئی بھی ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

کن اکھیوں سے مس ہوائی کا رقص دیکھنے اور لڑنے کی ملغوبہ کوشش میں دونوں فریقین ضرورت سے کہیں زیادہ زخمی ہو جاتے ہیں۔ بالآخر نیپالی گوریلا زخموں کی تاب نہ لا کر مرنے ہی والا ہوتا ہے کہ اچانک اسے وائرس کی شیشی کا خیال آتا ہے اور وہ اس کا ڈھکن کھول کر آخری سانس لیتا ہے اور مر جاتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو جلدی سے شیشی کے منہ پر ہاتھ رکھ کر اسے بند کر دیتا ہے مبادا وائرس ہوا میں شامل ہو کر نبی نوع بندر کو ہلاک کر ڈالیں۔ پپو چونکہ زمانہ ٔ طالب علمی میں ایک سائنسدان بھی رہ چکا ہے لہٰذا وہ بخوبی جانتا ہے کہ اس وائرس کا واحد توڑ پانی ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو شیشی کے منہ پر اپنا ہاتھ سختی سے جمائے اور بے پناہ رقص کے بعد تھکی ہاری اور سہمی سمٹی مس ہوائی کو اپنی کمر پر بٹھائے، دریائے نیل کی طرف بھاگتا چلا جاتا ہے۔
مصری پولیس اور فوج کے اہلکار اس کا تعاقب کرتے ہیں مگر وہ اپنی رفتار بڑھاتا چلا جاتا ہے۔

چونکہ نیپالی گوریلے سے لڑائی کے دوران اس کے ہاتھوں پر بھی زخم آئے تھے لہٰذا وائرس انہی زخموں کے ذریعے اس کی ہتھیلی میں داخل ہو جاتے ہیں اور اس کا شیشی کے اوپر جما ہوا ہاتھ تیزی سے گلنے سڑنے لگتا ہے۔
ٹھیک اسی لمحے وہ دریائے نیل میں چھلانگ لگا دیتا ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پپو کے بائیں ہاتھ میں ایک برنولا لگا ہوا ہے اور ہسپتال بیڈ کے سرہانے بیٹھی مس ہوائی اسے شہوت آمیز نگاہوں سے دیکھ رہی ہے۔
پپو کچھ بولنے کی کوشش کرتا ہے تو مس ہوائی اس کے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر اُسے بولنے سے منع کر دیتی ہے؛ پھر وہ اس کے ہونٹوں پر جھکتی چلی جاتی ہے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ساحل کی گیلی ریت پر، پپو کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چہل قدمی کرتے ہوئے، مس ہوائی کچھ سوچ کر رک جاتی ہے؛ پھر وہ تھوڑا اٹھلا کر پوچھتی ہے کہ پپو کو ڈسکو ڈانس تو آتا ہے نا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ؟ پپو نہایت شرمندگی کے ساتھ نفی میں سر ہلا دیتا ہے۔ مس ہوائی آنکھیں سکیڑتی ہے، ایک یا دو سیکنڈ تک اسے گھورتی ہے، پھر ایک زوردار قہقہہ لگاتی ہے اور دوبارہ اس کے ہونٹوں پر جھکتی چلی جاتی ہے۔ فاختاؤں کا ایک جھنڈ تیزی سے اپنے پر پھڑپھڑاتا ہوا ان کے پاس سے گزر جاتا ہے؛ ننھے منے ہاتھی اپنی سونڈیں ہلا ہلا کر پریمی جوڑے کو آشیرواد دے رہے ہیں۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

سکرین پر دوبارہ ٹائٹل چل پڑتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ٹائٹلز کے اختتام پر ایک گوریلا، جس کا چہرہ غیر واضح ہے، بڑے پراسرار سے انداز میں ایک عجیب و غریب سی مشین کا دروازہ کھولتا ہے اور نیلے رنگ کی ایک شیشی نکال کر سائیڈ ٹیبل پر رکھ دیتا ہے؛ پھر وہ دیوانہ وار ہنستا چلا جاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).