کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے موقع پر کیا مناظر دیکھنے میں آئے؟


احتساب عدالت کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس میں ایک سال کی قید بامشقت سزا پانے والے سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے دو روز مفرور رہنے کے بعد بالآخر راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) کی ریلی میں شرکت کے دوران نیب کو گرفتاری دے دی۔ نیب ٹیم نے کیپٹن (ر) صفدرکو سخت سیکیورٹی میں نیب راولپنڈی کے دفتر منتقل کیا جہاں ان کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا اور آج (پیر کو) انہیں احتساب عدالت میں پیش کر کے جیل منتقل کردیا جائے گا۔ قومی امکان ہے کہ کیپٹن (ر)صفدر کو کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کیا جائے گا تاہم عدالتی فیصلے کی روشنی میں انہیں ملک کی کسی بھی جیل میں سزا پوری کرنے کیلئے منتقل کیا جا سکتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق 6 جولائی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائے جانے کے بعد کیپٹن (ر) صفدر روپوش ہو گئے تھے اور نیب لاہور اور راولپنڈی کی ٹیموں نے مجرم کی گرفتاری کیلئے ہری پور، ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں دو روز تک مسلسل چھاپے مارے تاہم وہ کہیں بھی پکڑائی نہ دیے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے اپنے موبائل فون بند کر دیے تھے جبکہ ان کے سٹاف کے عملے نے بھی دو روز تک اپنے موبائل فون بند رکھے۔ نیب ٹیموں اور کے پی کے پولیس کی طرف سے کیپٹن (ر) صفدرکی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے اور علاقے میں جگہ جگہ چھاپے مارنے پر کیپٹن (ر) صفدر نے بالآخر 8 جولائی کو ایک آڈیو پیغام کے ذریعے ایبٹ آباد شہر کے بجائے کسی دوسرے شہر میں گرفتاری دینے کا اعلان کیا جس کے نصف گھنٹے بعد وہ راولپنڈی کی مری روڈ پر نمودار ہوئے جہاں مسلم لیگ (ن) کی مقامی قیادت نے ایک ریلی کی صورت میں ان کا استقبال کیا اور انہیں ریلی میں لے کر راولپنڈی کے مختلف علاقوں کے چکر لگائے۔

اس دوران نیب راولپنڈی اور نیب لاہور کی مشترکہ ٹیم مقامی پولیس کو ساتھ لے کر ریلی میں پہنچ گئی اور چار گھنٹے کی طویل ریلی کے بعد کیپٹن (ر) صفدر نے سکس روڈ پر واقع مسلم لیگ نون کے دفتر کے باہر نیب کی ٹیم کو گرفتاری دی۔ اس دوران نیب ٹیم جب کیپٹن (ر) صفدر کو لے کر نکلنے کی کوشش کر رہی تھی تو لیگی کارکنان باربار ان کی گاڑی پر سوار ہو جاتے اور نیب ٹیم کو نکلنے کا راستہ نہ دیتے تاہم طویل جدوجہد کے بعد نیب ٹیم کیپٹن (ر)صفدر کو مری روڈ سے لیکر میلوڈی اسلام آباد میں واقع نیب راولپنڈی کے دفتر پہنچی جہاں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان بھی پولیس کی گاڑیوں کا پیچھا کرتے ہوئے پہنچے اور وہ کیپٹن (ر) صفدر کی گاڑی کے ساتھ نیب کے دفتر کے اندر گھس گئے تاہم اسلام آباد پولیس نے ان کو دفتر سے باہر نکالا اور مشتعل کارکنان نے نیب کے دفتر کے باہر نعرے بازی شروع کردی۔ پولیس نے مظاہرین کو پرامن طور پر منتشر کر دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).