جاپان میں شدید بارشوں اور سیلاب سے سو سے زیادہ افراد ہلاک


جاپان نے مسلسل زلزلوں کی صورت میں خود کو اس سے نمٹنے کے لیے تیار کر لیا ہے لیکن اسے پہلی بار اس قدر شدید سیلاب کا سامنا ہے۔

جاپان کے مغربی علاقوں میں آنے والے سیلاب میں اب تک ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 50 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔

جاپان کے حکام نے متنبہ کیا ہے کہ جاپان کے بعض مغربی علاقے کو سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے ‘غیر معمولی خطرہ لاحق ہے’ کیونکہ مزید بارشوں کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔

محکمۂ موسمیات کے ایک اہلکار نے کہا: ‘ہم نے پہلے کبھی ایسی بارش نہیں دیکھی۔’

حکام نے بتایا کہ ہیروشیما اور دوسرے علاقوں میں ریکارڈ بارش کے سبب پانی دریا کے بند توڑ کر باہر نکل آئے اور تقریباً 20 لاکھ لوگوں سے علاقے کو خالی کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

جاپان

PA
جاپان میں ہیروشیما کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اموات بھی وہیں سب سے زیادہ ہوئی ہیں

جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے نے کہا ہے کہ امدادی ٹیمیں ‘وقت کے مخالف دن رات کام کر رہی ہیں۔’

اتوار کو وزیر اعظم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ‘ابھی بھی بہت سے لوگ لاپتہ ہیں اور بہت سے لوگوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔’

جمعرات سے جاپان کے مغربی حصے میں پورے جولائی ہونے والی معمول کی بارش سے تین گنا زیادہ بارش ہوئی ہے جس کے سبب پورے علاقے میں سیلاب اور تودے گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ زیادہ تر اموات ہیروشیما کے علاقے میں ہوئی ہیں اور انھوں نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

شیکوکو جزیرے کے موٹویاما قصبے میں جمعے اور سنیچر کی صبح کے درمیان 583 ملی میٹر بارش ہوئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔

جاپان

جاپان کے فوجی رات دن امدادی کاموں میں منہمک ہیں

جبکہ سوموار کو مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ بعض علاقوں میں ڈھائی سو ملی میٹر (دس انچ) سے زیادہ بارش ہو گی۔

جاپان کی میٹرولوجیکل ایجنسی کے ایک اہلکار نے کہا: ‘یہ انتہائی خطرناک حالات ہیں۔’

جاپانی فوج لوگوں کو ہیلی کاپٹروں سے محفوظ مقامات پر پہنچا رہی ہے۔

ہیروشیما سے 300 کلومیٹر کے فاصلے پر کیوٹو کے ایک رہائیشی منابو تاکیشیتا نے جاپان ٹائمز کو بتایا: ‘جو کوئی بھی دریا کے کنارے آباد ہے اسے بدحواس ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ طوفان کا موسم ابھی شروع ہی ہوا ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp