مستونگ خود کش حملے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 197ہو گئی، 150 زخمی


کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ۔ فوٹو: فائل

 بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 197افراد شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہوگئے۔

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں درینگڑ کے قریب بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 197افراد شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہوگئے، سراج رئیسانی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

218071307434

واقعے کے بعد امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھا کرکے تحقیقات کاآغاز کردیا ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

218071308911

مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاوٴالدین مری نے مستونگ میں سراج رئیسانی کے قافلے پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مستونگ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

mastong blast

دوسری جانب مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے پی بی 35 مستونگ سے عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد حلقے میں الیکشن ملتوی کردیا گیا جب کہ پی بی 35 مستونگ میں انتخاب ضمنی الیکشن کے ساتھ ہوگا۔

واضح رہے کہ  بنوں کے علاقے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 30  زخمی ہوگئے تھے تاہم اکرم درانی اس حملے میں محفوظ رہے جب کہ 3 روز قبل پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران دھماکے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے ’پی کے 78‘ کے انتخابی امیدوار ہارون بلور سمیت 13 افراد شہید ہوگئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).