لمس محبت اور انگور


سر کیا وجہ ہے کہ اگر کوئی شوہر، باپ یا بھائی کوئی بے حیائی کا کام کرے، باہر کی عورتوں پر نظر رکھے، ان سے نا جائز دوستیاں اورغلط تعلقات رکھے تو یہ معاشرہ اسے تو ” مرد ہے“ سمجھ کر آسانی سے چھوڑ دے، بھول جائے اور اگر ایسے تمام کام ایک بیوی، بہن یا ماں کرے تو اس کے حصے عمر بھر کی بدنامی آے، طلاق ملے، تہمتیں سہے، کیوں سر کیوں؟ اگر مرد برائی کر کے خود کو سدھار کر اچھا بن سکتا ہے، تو برائی سے توبہ کر کے اچھا و پرہیز گار بننے والی ایک عورت کا ماضی کیوں نہیں بھولتے لوگ؟ کیوں برائی کرنے والی عورت، ٹھیک ہونے کے بعد بھی لوگوں کے لیے ہمیشہ بری ہی رہتی ہے؟

سر آپ کو پتا ہے نا، کہ ہم لڑکیاں معصوم ہوتی ہیں، ہمیں غلط راستے پر لگانے والے یہ مرد ہی ہوتے ہیں اگر ہمیں ہمارے ابو گھر ہمیں پیار سے بلائیں، سمجھائیں، ہمارے مسلوں و غلطیوں پرتوجہ دیں اور محبت سے حل کریں تو ہم لڑکیاں اپنے باپوں کی عمر کے لوگوں میں کھلونا نہ بنیں۔ اگر ہمارے بھائی اپنی گھر بیٹھی بہنوں کو ذہن میں رکھ کر باہر کی خواتین کو بے شرمی سے نہ دیکھیں ان کی عزت سے نہ کھیلیں تو پھر دوسرے لوگ ہم پر بھی برے جملے نہ کسیں اور نہ ہی ہوس بھری نظروں سے دیکھیں۔ اگر ہمارے شوہر صرف ہمیں ہی اپنا لباس سمجھیں تو باہر کے کسی مرد کی جرات نہ ہو اس لباس کو داغدار کرنے کی۔

سر مجھ جیسی بہت سے لڑکیاں اور لڑکے آپ کو پڑھتے ہیں، تو پلیز آپ اس پر بھی ضرور لکھیے گا اور لوگوں کو سمجھایے گا کہ یہ جوانی و کنوار پن کی عمر ہمیشہ نہیں رہنی ہے۔ ہر لڑکے نے باپ اور ہر لڑکی نے ماں بھی بننا ہے۔ آپ کی آج کی غلط قربت کا قرض آپ کی اولاد کو ہر حال میں چکانا ہی پڑے گا۔ خدارا روک لیں خود کو، توبہ کر لیں ورنہ مکافات عمل ہو کر ہی رہتا ہے۔ خدارا والدین اپنی اولاد کو خاص کر بیٹیوں کو اپنا لمس محبت دیں۔ لڑکیاں کو تو فطری طور پر ہی لمس محبت، پیار و توجہ کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور جب گھر سے نہیں ملتا تو باہر کا شیطان، شجر ممنوع کی طرف مائل کر ہی دیتا ہے جس کا ذائقہ چکھنے کے بعد بے لباسی ہی لکھی ہوتی ہے سر۔ تب لڑکی کو یہاں جنت کے پتے نہیں ملتے ڈھانپنے کو۔

تو صاحبو خدارا، جو سچی و پکی توبہ کر کے برائی سے اچھائی کی طرف آ جائے تو اسے دل سے اپنا لیں اور مزید اچھا بننے میں اس کی مدد کریں۔ کوئی ماضی کی بات یاد نہ کروائیں۔ اسی طرح پھر ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے آپ کا کردار اچھا بناتے ہوے اپنے گھر کے افراد کا، خاص کر اولاد کا کردار بھی نکھاریں۔ گھر والوں کے ساتھ پیار و دوستانہ والا رشتہ رکھیں، کوئی کمیونیکشن گیپ نہ رکھیں۔ ان میں محبت و شفقت کا ادھورا پن نہ آنے دیں ورنہ باہر کے لوگ غلط محبت سے یہ ادھورگی ایسے ختم کرتے ہیں کہ مکمل ہونا صرف ایک پچھتاوا بن جاتا ہے۔ اگر آپ خود سمجھ گے ہوں تو اپنے ارد گرد کے لوگوں کو بھی سمجھا دیں کہ اگر آپ اپنے جائز رشتوں اور اولاد کو انگور کی طرح پوری توجہ و خیال سے رکھیں گے تو باہر کے لوگ اس انگور کی شراب کبھی بھی نہیں بنا پائیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).