ماں گواہ رہنا! شہباز کے بارے میں میرے خدشات درست نکلے: نواز شریف


آن لائن خبررساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور شہباز شریف کی ملاقات کے دوران نواز شریف نے گلے شکووں کے علاوہ شہباز شریف سے 13جولائی کی ریلی کی فوٹیج مانگ لی اور شہباز شریف سے اس سلسلے میں تمام ملاقاتوں اور اجلاسوں سے متعلق بھی معلومات مانگ لی ہیں۔ نواز شریف نے شہباز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنی والدہ سے کہا کہ ’ماں آپ گواہ رہنا، جو خدشات تھے وہ درست نکلے ہیں‘۔

آن لائن کے مطابق گزشتہ روز شریف خاندان شہباز شریف کی قیادت میں نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے لئے اڈیالہ جیل گئے اس موقع پر نواز شریف نے اپنی فیملی کے افراد سے ہٹ کر شہباز شریف سے گرمجوشی نہ دکھائی۔ ماں شمیم اختر نے اس موقع پر نواز شریف سے پیار کیا اور کہا کہ میری دعا ہے آپ میدان کو خوش اسلوبی سے فتح کریں گے۔ اس موقع پر نواز شریف نے شہباز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ماں آپ گواہ رہنا میرے جتنے خدشات شہباز اور ان کی ٹیم سے متعلق تھے ان خدشات کو میری لندن سے آمد کے موقع پر تقویت ملی ہے اور میری گزارش ہے کہ تلخ تجربات کے باوجود شہباز شریف نے ایئر پورٹ پہنچنے کے لئے ریلی تاخیر سے کیوں نکالی ؟ اور جگہ جگہ پزیرائی حاصل کرنے کے لئے بے فائدہ وقت ضائع کیا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز نے لاہور میں استقبال نہ ہونے پر اپنے آپ کو شہباز شریف اور ان کی ٹیم سے ذہنی طور پر علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ مریم نواز کے داماد راحیل منیر، خرم دستگیر اور چودھری تنویر سے روز مرہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ رکھنے کی بھی ہدایت دے دی ہیں۔ انتہائی متعبر ذرائع نے بتایا ہے کہ میاں محمد نواز شریف نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت اپنی پارٹی کے با اعتماد ساتھیوں خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، احسن اقبال کے حالیہ کردار پر سوالیہ نشان لگایا ہے اور وہ امید رکھتے تھے کہ ان کے استقبال کے لئے وہ لاہور ایئر پورٹ ضرور پہنچیں گے تاہم اس موقع پر کوئی لیگی راہنما ان کے استقبال کے لئے لاہور ایئر پورٹ نہ پہنچ سکا اور نہ ہی اپنی پاور شو دکھانے کے لئے اپنی قیادت کو قائل کر سکا ہے۔

نواز شریف نے مریم نواز کے داماد راحیل منیر، چودھری تنویر، خرم دستگیر، مشاہد اللہ و دیگر لوگوں کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ روز مرہ کی اپ ڈیٹس سے متعلق مع پروف آگاہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ راحیل منیر کے ساتھ نواز شریف نے چند منٹ کے لئے علیحدہ ملاقات بھی کی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).