اسکول دو ووٹ لو


پاکستان یوتھ چینج ایڈوکیٹس (پی وائی سی اے)، پاکستان کولییشن فار ایجوکیشن (پی سی ای) اور سباوون ایجوکیشن اکیڈمی نوشہرہ کی جانب سے پبی پریس کلب میں آج صبح گیارہ بجے خیبر پختون خوا میں لڑکیوں کی تعلیم کے متعلق ایک پریس کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاعر و ادیب اور سباوون ایجوکیشن اکیڈمی کے ایم ڈی عامر گمریانی نے کہا کہ پورے ملک کی طرح کے پی کے میں بھی تعلیم کی حالت انتہائی خراب ہے۔ لڑکیوں کی تعلیمی صورت احوال خصوصی توجہ کی مستحق ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں اسکول سے باہر لڑکیوں کی تعداد ایک کروڑ تیرہ لاکھ ہے۔ سکول سے باہر لڑکیوں کی تعداد کے حوالے سے پاکستان دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے جو کہ ایک لمحۂ فکریہ ہے۔ خیبر پختون خوا میں لڑکیوں کے لئے صرف سات سو بائیس سیکنڈری اسکول ہیں۔ پختون خو ا کے تقریباً اڑسٹھ لاکھ بچوں میں اٹھائیس لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ پختون خوا میں ۷۴ فی صد خواتین زندگی بھر کبھی اسکول نہیں گئیں۔ ۵ سے ۱۶ سال کے عمر کی بچیوں میں سے ۵۲ فی صد کبھی اسکول نہیں گئیں۔ پرائمری میں ۵۱ فی صد داخل ہونے والی بچیاں مڈل میں ۱۷ فی صد جب کہ سیکنڈری لیول پر صرف آٹھ فی صد رہ جاتی ہیں۔ چھتیس فیصد اسکولوں کو اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے۔

تعلیمی بجٹ جو کہ پہلے ہی کم ہے، پورا استعمال بھی نہیں ہو پاتا۔ ۲۰۱۴ سے لے کر ۲۰۱۷ تک تعلیم کے لئے مختص بجٹ میں انیس ارب روپے استعمال نہیں ہوسکے.

ہم سیاسی جماعتوں اور انتخابی نمائندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تعلیم کو اپنی اولین ترجیح بنائے کیونکہ تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ہے۔ بچیوں کے لئے کم سے کم بارہ جماعتوں تک تعلیم ہر صورت یقینی بنائی جائے.


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).