تحریک انصاف اور عسکری اداروں کو نواز شریف کے خلاف شواہد دینے والی نادیہ چوہدری کی پراسرار گمشدگی اور واپسی


احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چھ جولائی کو سنایا گیا تھا جس کے بعد اسی روز پاکستان تحریک انصاف کی ڈپٹی سیکریٹری انفارمیشن نادیہ چوہدری نے ٹویٹر پر دعویٰ کیا کہ ” میں اپنے آپ کو اور اپنے ذرائع کو مبارک باد پیش کرتی ہوں کہ ہم نے پی ٹی آئی، پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کو نوازشریف کو مجر م ثابت کرنے کیلئے ثبوت فراہم کیے”۔

نادیہ چوہدری برطانیہ میں رہایش پذیر پاکستانی شہری ہیں۔ انہیں 7 اکتوبر 2015 کو پاکستان تحریک انصاف کے سنٹرل میڈیا آفس (اسلام آباد) کے انگریزی حصے میں ڈپٹی انفارمیشن سیکٹری مقرر کیا گیا تھا۔ 30 اگست 2017 کو نعیم الحق نے انہیں سرکاری طور پر عمران خان کی طرف سے ایون فیلڈ پراپرٹی کے بارے میں شواہد جمع کرنے کی ذمہ داری سونپی۔ ایون فیلڈ پراپرٹی ریفرنس کا فیصلہ آنے کے بعد نادیہ چوہدری نے فخریہ طور پر آس ضمن میں اپنی خدمات کا سوشل میڈیا پر ذکر کیا تھا۔

پی ٹی آئی کی خاتون رہنما نادیہ چوہدری اسلام آباد کی رہنے والی ہیں اور ان کا 14 جولائی بروز ہفتہ کو ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا جس میں وہ کافی گھبرائی ہوئی لگ رہی تھیں اور ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ آج انہیں غائب کر دیا جائے۔ انہیں جان کا خطرہ لاحق ہے جبکہ ان کے گھر کے سامنے اسلام آباد پولیس کی گاڑی بھی موجود ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ یہ اصلی پولیس والے ہیں یا جعلی۔ اس لیے کوئی شخص برطانیہ کی ایمبیسی کو اطلاع کر دے۔

اس مبینہ وڈیو میں نادیہ چوہدری نے الزام  لگایا تھا کہ ان کے قبضے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں ، شاہ محمود قریشی اور شاہ فرمان کے بارے میں جنسی ہراسانی کے شواہد موجود ہیں۔ چنانچہ انہیں راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اس پیغام کے بعد اسلام آباد کے معروف وکیل یاسر لطیف ہمدانی کی طرف سے نادیہ چوہدری کے مبینہ طور پر اچانک غائب ہونے کی خبر سامنے آئی۔ یاسر لطیف ہمدانی نے بھی بھی ان کی جان کو لاحق  خطرات کا ذکر کیا تھا۔

تاہم اب کاشف این چوہدری نامی ایک ٹوئٹر صارف نے نادیہ چوہدری کے وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ نادیہ گھر واپس آ چکی ہیں اور وہ خیریت سے ہیں تاہم وہ اس وقت بہت گھبرائی ہوئی ہیں اور ان کی الیکٹرانک ڈوایوئسز اور موبائل سم ان سے چھین لی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).