پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں میثاق جمہوریت کی پھر سے گونج سنائی دینے لگی


چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی طرف سے وسیع تر میثاق جمہوریت پر مریم اورنگزیب کے خیر مقدم نے نئی بحث کا دروازہ کھول دیا ہے۔ کیا جمہوریت کے سائے تلے سیاسی جماعتیں ایک ہو پائیں گی؟

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نئے میثاقِ جمہوریت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میثاق جمہوریت کیلئے وسیع تر اتفاق رائے ناگزیر ہے، قومی مفاد میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے درمیان مکالمہ ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ صرف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا مسئلہ نہیں بلکہ سب جمہوری قوتوں کا مشترکہ مسئلہ ہے۔

ادھر بلاول بھٹو کے بیان پر ن لیگ کا جواب بھی آ گیا ہے اور ان کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جمہوری استحکام کیلئے ہر طرح کے ڈائیلاگ پر تیار ہیں، ہمارا مقصد شفاف الیکشن یقینی بنانا ہے۔ مریم اورنگزیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کی شفافیت پر سوال نہ اٹھے۔

یاد رہے کہ میثاق جمہوریت ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے ہونا والا معاہدہ تھا جس پر 14 مئی 2006ء کو لندن میں بے نظیر بھٹو شہید اور میاں نواز شریف نے دستخط کیے تھے۔ آٹھ صفحات پر مشتمل اس معاہدے میں سابق صدر پرویز مشرف کی حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی آئینی ترامیم کے بارے میں دونوں جماعتوں کے مشترکہ نکتہ نظر کو بیان کیا گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).