انڈیا میں 17 افراد پر کمسن لڑکی کے گینگ ریپ کی فردِ جرم عائد
انڈیا کے شہر چینئی میں 17 افراد پر ایک 11 سالہ لڑکی کے گینگ ریپ کی فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس لڑکی کو اس سال کے شروع میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم ایک لفٹ آپریٹر ہے جو اس لڑکی کے اپارٹمنٹ بلاک میں کام کرتا ہے۔
اس نے مبینہ طور پر لڑکی کو نشہ پلا کر دوسرے مردوں کو بلا لیا کہ وہ اسے زیادتی کا نشانہ بنائیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
انڈیا میں ہونے والے جنسی جرائم کے خلاف عوامی غم و غصے میں شدت آتی جا رہی ہے۔
منگل کو ایک عدالت نے ان 17 مردوں کو کم عمر بچی کے ریپ کی فردِ جرم عائد کی اور انھیں 31 جولائی تک حوالات میں رکھنے کا حکم جاری کیا۔ ان مردوں میں سکیورٹی گارڈ، الیکٹریشن اور پلمر شامل ہیں۔
اس واقعے کے بعد لوگوں نے سخت احتجاج کیا ہے اور ان کی عدالت میں پیشی کے موقعے ان پر وکیلوں کے ایک گروہ نے حملہ بھی کر دیا۔
ملزموں کو عدالت کی سیڑھیوں سے گھسیٹے جانے اور مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
وکیلوں کی تنظیم کے صدر نے کہا کہ کوئی وکیل ان ملزموں کے دفاع کے لیے پیش ہونے کے لیے رضامند نہیں ہے۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ لڑکی نے تمام ملزموں کو شناخت کر لیا ہے۔
حکام کے مطابق کم از کم چار نے اعترافِ جرم کر لیا ہے۔
- میٹا کو فیس بک، انسٹاگرام پر لفظ ’شہید‘ کے استعمال پر پابندی ختم کرنے کی تجویز کیوں دی گئی؟ - 28/03/2024
- ’اس شخص سے دور رہو، وہ خطرناک ہے‘ ریپ کا مجرم جس نے سزا سے بچنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ بھی رچایا - 28/03/2024
- ترکی کے ’پاور ہاؤس‘ استنبول میں میئر کی نشست صدر اردوغان کے لیے اتنی اہم کیوں ہے؟ - 28/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).