اداکارہ صبا قمر کی بیک اسٹیج تصاویر اور سوشل میڈیا پر پارسائی کی گرم بازاری


اداکارہ صبا قمر کی ایک فوٹو شوٹ کی بیک اسٹیج (BTS) تصاویر سوشل میڈیا پر لیک ہوئی ہیں۔ صبا قمر کی یہ تصاویر ان کے حال ہی میں ڈیزائنر عمران راجپوت کیلئے کرائے جانے والے فوٹو شوٹ کی ہیں۔ ان تصاویر کے سرسری جائزے ہی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ تصاویر باقاعدہ فوٹو شوٹ کا حصہ نہیں ہیں اور غالباً معروف اداکارہ کی اجازت کے بغیر یا ان کی لاعلمی میں لی گئی ہیں۔ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ انٹرنیٹ پر یہ تصاویر اداکارہ صبا قمر کی اجازت سے پھیلائی گئی ہیں یا ان کی ذات کو متنازع بنانے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔

ان تصاویر کے بارے میں نامکمل حقائق کے باوجود سوشل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی کھڑا ہو گیا ہے۔ کسی کو اداکارہ کے سیگرٹ پینے پر اعتراض ہے تو کسی کو ان کے زیریں لباس کے ہونے یا نہ ہونے پر مسئلہ ہے۔

اس ضمن میں منظر عام پر آنے والی تین تصاویر میں سے ایک میں صبا قمر سگریٹ پیتی ہوئی نظر آرہی ہیں ۔انہوں نے پینٹ کوٹ پہن کر یہ فوٹو شوٹ کرایا۔ سوشل میڈیا پر نظر آنے والی تصاویر انتہائی قریب سے بنائی گئی ہیں جن پر اگر نہایت گہرے غور و فکر سے کام لیا جائے تو یہ نتیجہ بھی نکالا جا سکتا ہے کہ تصویر میں نظر آنے والی خاتون ممکنہ طور پر ’زیریں کپڑوں‘ سے بے نیاز ہے۔

سوشل میڈیا کی روایت کے عین مطابق اس تنازع کے بعد اداکارہ کی نجی زندگی سے لے کر ان کے عقائد تک غیرمتعلقہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ حنظلہ طیب نامی ایک صاحب نے ٹوئٹر پر سوال کیا ہے کہ ’ کیا صبا قمر مسلمان بھی ہے؟‘۔ گویا یہ صاحب کسی اداکارہ کی فلم یا ڈرامہ اسی صورت میں دیکھنا چاہیں گے جب ان کے مسلمان ہونے کے تصدیق ہو جائے۔

پاکستانی فلم انڈسٹری کے حوالے سے خبریں شیئر کرنے والے پیج لالی ووڈز نے لکھا ” ہم اس وقت تک یہ تصویر شیئر نہیں کرنا چاہتے تھے جب تک اس کی تصدیق نہ ہو جاتی، یہ تصاویر بیک اسٹیج کی ہیں اور اصل ہیں۔ یہ صبا قمر کی ذاتی زندگی ہے جس میں انہیں اپنی مرضی سے جینے کا حق ہے“۔ تاہم حیران کن طور پر مذکورہ سوشل میڈیا پیج نے یہ اضافہ کرنا ضروری سمجھا کہ “بنیان کے بغیر تصاویر انٹرنیٹ پر پھیلانا ٹھیک نہیں ہے“۔ اس ہدایت کی کوئی وجہ بیان کرنے کی زحمت نہیں کی گئی اور نہ یہ بتایا گیا ہے کہ نسوانی لباس کے جن اجزا کا مطالبہ ایک لازمی فریضے کے طور پر کیا جا رہا ہے وہ انسانی تاریخ میں کب متعارف ہوئے۔

الہام روشن نامی ایک صارف نے لکھا ہے کہ “ہر شخص کی اپنی زندگی ہے اور اسے گزارنے کا اپنا ضابطہ ہے لیکن یہ تصاویر بہت ہی شرمناک ہیں، اب یہ معاملہ اللہ اور صبا قمر کے درمیان ہے”۔ یہ امر حیران کن ہے کہ مذکورہ تصاویر میں اداکارہ مکمل طور پر لباس میں ہیں لیکن لباس کے نیچے پہنے جانے والے اجزا پر مفروضے باندھ کر تبصرے کئے جا رہے ہیں۔ فلمی دنیا میں دلچسپی لینے والے ایسے پارسا مزاج افراد کو سادہ لفظوں میں “دور اندیش” ہی کہا جا سکتا ہے۔ جس طرح گزشتہ برس کے ابتدائی مہینوں میں ایک بدنام زمانہ اینکر پرسن نے کرکٹ کھیلنے والی ایک بچی کے اشتہار میں چند سیکنڈوں کے ممکنہ جزو پر اپنے گہری بصیرت اور بلند آواز میں چیخ و پکار کرنے کی قدرتی صلاحیت کی مدد سے ایک طوفان کھڑا کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ تیسری عالمی جنگ کے انتظار میں کئی برس سے گھڑیاں گننے والے مذکورہ جنگجو اینکر پرسن اپنی ذاتی زندگی میں اچھے خاصے خوش ذوق واقع ہوئے ہیں۔ قیمتی پائپ، بدیشی تمباکو، گراں بہا گھڑیوں اور مغربی خوشبوؤں کے علاوہ برانڈڈ لباس وغیرہ سے بھی شغف رکھتے ہیں۔

یہ امر خوش آئند ہے کہ صبا قمر پر اس بے جا اور انتہائی نامناسب تنقید میں ایسے افراد بھی سامنے آئے ہیں جنہوں نے صبا قمر کے ناقدین کی خوب خبر لی ہے۔ ان میں ایک صاحب نے لکھا ہے ’یہ جو اتنے لوگ یہاں شرم کرو کہہ رہے ہیں، وہ خود کیا کرتے ہیں؟ فرق صرف اتنا ہے کہ یہ لوگ بتا دیتے ہیں یا نظر آجاتا ہے لیکن تم لوگوں کا پتا نہیں چلتا، اسلام کے ٹھیکیدارو، برائے مہربانی کسی پر انگلی نہ اٹھاﺅ‘۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).