مصر میں تابوت کھلنے پر فرعون دور کی آفت پھیلنے کی خبر
مصر میں دوران کھدائی ملنے والے سیاہ پتھر کے 27 ٹن وزنی تابوت کو کھولنے میں ماہرین کامیاب ہوگئے جس میں سے تین انسانی ڈھانچے نکلے ہیں، تابوت کھلنے پر اس میں سے آفت نکلنے کی افواہ مصر بھر میں پھیل گئی جس پر لوگ خوف زدہ ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر میں چند روز قبل ماہرین آثار قدیمہ کو کھدائی کے دوران 2 ہزار سالہ قدیم سیاہ تابوت ملا جسے کھولنے کے لیے محکمہ آثار قدیمہ نے ماہرین کی کمیٹی مقرر کی تھی۔ تابوت سے کسی آفت کی برآمدگی کی افواہ پھیلنے پر کمیٹی نے تابوت کشائی سے قبل لوگوں کو وہاں سے ہٹا دیا تھا۔
ماہرین نے ابھی تابوت کا ڈھکن دو انچ بھی نہیں ہٹایا تھا کہ تیز اور غلیظ بدبو کے ناقابل برداشت بھپکے آنے لگے جس پر ماہرین کو کام ادھورا چھوڑنا پڑا بعد ازاں فوج کے انجینئرنگ دستے کو طلب کیا گیا جس نے تابوت کے وزنی ڈھکن کو ہٹانے کا کام مکمل کیا۔
تابوت سے فرعون کے زمانے کے تین انسانوں کی ہڈیاں ملی ہیں جو بہت بری حالت میں ہیں۔ کچھ ماہرین کا خیال ہےکہ یہ فرعون کے دور کے سپاہیوں کی ممیاں ہیں۔
محکمۂ آثار قدیمہ کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے میڈیا کو بتایا کہ تابوت کے اندر سے تین انسانی ڈھانچوں کی باقیات ملی ہیں جو بظاہر ایک ہی خاندان کے افراد کی مشترکہ تدفین ہے، تینوں لاشوں کو محفوظ بنانے کے لیے روایتی طریقے سے ممی بنایا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے یہ ممیاں اچھی حالت میں نہیں ہیں اور صرف ہڈیاں ہی بچ پائی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ تابوت بطلیموس کے زمانے کا ہے جو ساڑھے چھ فٹ لمبا اور 27 ٹن وزنی ہے یہ اب تک مصر سے نکلنے والے تابوتوں میں سب سے لمبا تابوت ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ کو یہ تابوت ایک ہفتے قبل ایک آرکیالوجیکل سائٹ کی معمول کی کھدائی کے دوران ملا تھا۔ ماہرین ان ڈھانچوں کی تحقیقات سے حاصل ہونے والے نتائج کو خاص اہمیت دے رہے ہیں۔
دوسری جانب تابوت کھلتے ہی اس میں سی کسی بلا کے نکلنے یا کسی آفت کے باہر آجانے کی افواہ عوام و خواص سمیت اخبارات اور ٹی وی چینلز تک پھیل گئی۔ مصری لوگ خوف زدہ ہوگئے کہ کوئی آفت اس میں سے نکل کر اب انہیں نشانہ بنائے گی۔
اس ضمن میں محکمۂ آثار قدیمہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ تابوت میں فرعون کے دور کی کوئی بلا یا آفت موجود نہیں اگر ہوتی تو میں اب تک درست حالت میں کھڑا نہیں ہوتا کیوں کہ سب سے پہلے میں نے تابوت میں ںے جھانکا تھا۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).