فوج کی درخواست، شوکت صدیقی کے خلاف چیف جسٹس کا نوٹس
پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی کی جانب سے عدلیہ اور فوجی اداروں پر لگائے جانے والے الزامات کی جانچ کے لیے مناسب کارروائی کریں۔
آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے کی گئی ٹویٹ سے کچھ دیر قبل سپریم کورٹ کے ترجمان کے جانب سے بھی پیغام جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے جسٹس شوکت صدیقی کی جانب سے کی گئی تنقید کا سخت نوٹس لیا ہے اور اس تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف تحقیقات کرانے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے بیان کے مطابق جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس شوکت صدیقی کی جانب سے دیے گئے بیان کی مکمل ریکارڈنگ بھی پیمرا سے طلب کی ہے۔
Honourable Supreme Court of Pakistan has been requested to initiate appropriate process to ascertain the veracity of the allegations levelled against state institutions. pic.twitter.com/wiruWYNZre
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) July 22, 2018
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس شوکت صدیقی کی جانب سے سنیچر کو راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے کیا گیا خطاب کسی ٹی وی چینل پر نشر نہیں ہوا تھا لیکن اس کی مختلف ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دعویٰ کیا تھا کہ فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی مرضی کے فیصلے دینے پر انھیں وقت سے پہلے چیف جسٹس بنوانے اور ان کے خلاف دائر ریفرنس ختم کروانے کی پیشکش کی گئی تھی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے فوج کے خفیہ ادارے کے اہلکاروں سے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ وہ اپنے ضمیر کو گروی رکھنے پر موت کو ترجیح دیں گے۔
اُنھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے انکار کے بعد آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور کاسی سے رابطہ کر کے اُنھیں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر ہونے والی اپیل کی سماعت کرنے والے بینچ میں جسٹس شوکت صدیقی کو شامل نہ کرنے کے لیے کہا اور یہ بات اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے تسلیم کر لی تھی۔
جسٹس صدیقی کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے آئی ایس آئی کے نمائندوں سے کہا کہ ‘جس بینچ سے آپ ایزی ہیں ہم وہ بینچ بنا دیتے ہیں۔’ ان کے اس بیان پر ہال میں موجود وکلا نے شیم شیم کے نعرے بھی لگائے۔
اُنھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ‘آئی ایس آئی عدالتی معاملات کو مینوپلیٹ کرنے میں پوری طرح ملوث ہے’۔ اس پر وکلا نے شیم، شیم کے نعرے لگائے۔ آئی ایس آئی کے لوگ مختف جگہ پہنچ کر اپنی مرضی کے بنیچ بنواتے ہیں اور کیسوں کی مارکنگ کی جاتی ہے۔’
- ایرانی جوہری تنصیب اور ڈرون و بیلسٹک میزائل تیار کرنے والی فیکٹریوں کے مرکز اصفہان کی سٹریٹجک اہمیت کیا ہے؟ - 20/04/2024
- غزہ کی وہ تصویر جسے ’ورلڈ پریس فوٹو آف دی ایئر‘ کا ایوارڈ ملا: ’اس لمحے میں غزہ کے درد کی داستان موجود ہے‘ - 19/04/2024
- کراچی میں جاپانی شہریوں پر حملہ کیسے ناکام ہوا؟ - 19/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).