پولنگ ایجنٹس کو دھاندلی روکنے کے لئے 11 اہم باتوں کا خیال رکھنا ہوگا


الیکشن کے دن پولنگ اسٹاف یا ووٹروں کی دھاندلی یا بے ضابطگیوں کو روکنے کے لئے سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کو 11 اہم باتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق، اُس دن سیکورٹی بہت سخت ہوگی اور پولنگ اسٹاف، پولنگ ایجنٹس، مقابلہ لڑنے والے امیدواروں اور ان کے نامزد کردہ الیکشن ایجنٹس کے سوا کسی کو پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سیکورٹی اسٹاف اور الیکشن کمیشن کے کچھ ملازمین پولنگ اسٹیشن کا دورہ کر سکیں گے۔ ووٹروں اور پولنگ ایجنٹس کی جانب سے موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہوگی۔ پولنگ ایجنٹس کو پولنگ کے عمل کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوتا ہے اور پولنگ بکسوں پر کڑی نظر رکھنا ہوتی ہے، ان کی بنیادی ڈیوٹی یہی مانیٹرنگ کرنا ہوتی ہے۔

پولنگ ایجنٹس پولنگ کا کمرہ چھوڑ کر نہیں جا سکتے کیونکہ ان کی غیر موجودگی میں کوئی بھی مشکوک کام ہوسکتا ہے۔ پولنگ ایجنٹس کے لئے آپس میں رابطے کے لئے کوئی ذریعہ موجود نہیں ہوگا اور پولنگ کے عمل کے دوران وہ بیرونی دنیا سے کٹ جائیں گے۔ طریقہ کار کے مطابق، پولنگ ایجنٹس کو فوری طور پر پولنگ اسٹاف یا کسی بھی غلط حرکت کے بارے میں یا بے ضابطگی کی صورت میں ریٹرننگ افسران کو رپورٹ دینا ہوگی۔ حتیٰ کہ ووٹوں کی گنتی کے عمل کے دوران بھی رابطے کا ذریعہ نہ ہونا ان کے لئے ایک چیلینج ہوگا۔ معمول کی ڈیوٹی کے علاوہ، تمام سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کو مندرجہ ذیل 11 باتیں ذہن میں رکھنا ہوں گی۔

1) سخت سیکورٹی کے دوران اور نقل حرکت کا تقریباً موقع نہ ہونے اور رابطے کا ذریعہ نہ ہونے کے دوران بے ضابطگی کی صورت میں ان کے پاس ریٹرننگ افسران، متعلقہ ای سی پی حکام کے پاس فوری شکایت درج کرانے یا میڈیا کو مطلع کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہوگا۔ انہیں پہلے سے ہی اس صورتحال کی تیاری کرنا ہوگی کہ اگر وہ شکایت درج کرانا چاہیں یا کوئی پیغام باہر بھیجنا چاہیں، یا بے ضابطگی کی اطلاع دینا چاہیں تو کیا کریں۔ تمام پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن کے باہر اپنے ساتھیوں یا معاونین کو مقرر کرنا ہوگا تاکہ وہ کسی ووٹر یا کسی دوسرے ذریعے سے اس تک پیغام پہنچا سکیں تاکہ کسی بھی بے ضابطگی کی شکایت فوری طور پر درج کرائی جا سکے اور میڈیا کو مطلع کیا جا سکے۔

2) پولنگ ایجنٹس اس بات کو یقینی بنائیں کہ نظم و ضبط خراب نہ ہو۔ وہ اپنی پوری کوشش کریں کہ صورتحال پرسکون رہے۔ معمولی چیزوں پر سخت الفاظ کا استعمال نہ کریں۔ اگر کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوتی ہے اور سیکورٹی اہلکار پولنگ کے کمرے میں داخل ہو جاتے ہیں تو یہی موقع ہوتا ہے کہ کوئی غلط حرکت یا مشکوک کام ہو جائے۔ لہٰذا پرسکون رہنا ہوگا اور کسی بھی تنازع یا جھگڑے سے بچنے کی کوشش کرنا ہوگی۔ اگر کوئی جھگڑا ہوتا ہے تو مسائل پیدا کرنے والوں سے خود ہی نمٹا جائے گا۔

3) لوگوں کے رش کے دوران کسی بھی مشکوک سرگرمی پر نظر رکھیں۔ پولنگ بکسوں پر کڑی نظر رکھیں خصوصاً اس وقت جب صورتحال خراب ہوتی نظر آئے اور لوگوں کا رش لگ جائے۔ شر پسند عناصر ایسی صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔

4) پولنگ ایجنٹس پولنگ اسٹیشن کے باہر اپنے ساتھیوں کو مقرر کریں جو انہیں پولنگ اسٹیشن سے باہر ووٹنگ کا عمل سست کرنے کی کسی بھی کوشش سے آگاہ کر سکیں کیونکہ ایسا ہونے کی صورت میں اس حلقے کے نتائج پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

5) اگر صحافیوں یا مبصرین کو پولنگ کے عمل کا مشاہدہ کرنے سے روکنے کی کوشش ہو تو پولنگ ایجنٹس خود یا باہر موجود اپنے ساتھیوں کی مدد سے آر اوز کو مطلع کریں۔ صحافی صرف کارروائی کا مشاہدہ کرتے ہیں اور ان کی موجودگی میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ صحافی اپنی شکایت خود درج کرا سکتے ہیں لیکن اگر پولنگ ایجنٹس شکایت کریں گے تو اس کا وزن زیادہ ہوگا۔

6) ووٹنگ کا عمل سست کرنے کی کوشش ہو رہی ہو یا پولنگ اسٹیشن کے داخلی راستوں پر غیر ضروری رکاوٹیں موجود ہوں تو پولنگ ایجنٹس خود یا باہر موجود اپنے ساتھیوں کی مدد سے آر اوز تک اپنی شکایت پہنچائیں۔ اگر ووٹروں کی تلاشی کی بجائے ان کی تصدیق کا عمل بھی پولنگ اسٹیشن کے باہر کیا جا رہا ہو تو یہ بات بھی آر اوز یا الیکشن کمیشن کے متعلقہ حکام تک پہنچائیں۔ ووٹروں کی تصدیق صرف پولنگ اسٹیشن کے اندر پولنگ اسٹاف سیاسی جماعتوں کے نامزد کردہ پولنگ ایجنٹس کے تعاون سے ہی کر سکتا ہے۔

7) اگر ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش ہو رہی ہو تو پولنگ اسٹیشن کے باہر مقرر کیے گئے پولنگ ایجنٹس کے ساتھی اپنے پولنگ ایجنٹ، میڈیا، آر اوز اور ای سی پی حکام کو مطلع کریں۔ اگر کچھ ووٹروں کے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کے بعد باقی ووٹروں کو اندر جانے سے روکا جا رہا ہو تو ایسی صورت میں پولنگ ایجنٹس اپنے باہر موجود ساتھیوں کے ذریعے متعلقہ حکام کو صورتحال سے آگاہ کریں۔ ماضی قریب میں یہ طریقہ کار اختیار کیا گیا تھا جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ووٹنگ کا عمل سست روی کا شکار ہوگیا۔ ووٹروں کو اندر جانے سے صرف اسی صورت روکا جا سکتا ہے جب اندر پہلے ہی ووٹروں کی بڑی تعداد موجود ہو اور یہ بات واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہو۔

8) پولنگ اسٹیشن مقررہ وقت سے پہلے پولنگ اسٹیشن پہنچیں، اکیلے سفر نہ کریں اور اپنی سیکورٹی کو یقینی بنائیں۔ اگر انہیں اغوا کر لیا جائے یا مار پیٹ کا نشانہ بنایا جائے یا وہ دیر سے پولنگ اسٹیشن پہنچیں گے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

9) اگر پولنگ اسٹیشن پر پولنگ اسٹاف دیر سے پہنچے تو پولنگ ایجنٹس فوری طور پر متعلقہ آر او کو آگاہ کریں۔ ایسی صورت میں پولنگ کا عمل متاثر ہوگا۔ ماضی میں کچھ سیاسی جماعتیں ایسی صورتحال سے فائدہ اٹھاتی ہیں اور اس حکمت عملی کو کچھ سیاسی جماعتوں نے ان مقامات پر دھاندلی کی حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا تھا جہاں ان کے مخالفین کا ووٹ بینک زیادہ تھا۔

10) ووٹنگ کا عمل بند ہونے والا ہو تو پولنگ ایجنٹس خود اور باہر موجود ان کے ساتھی اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسے ووٹرز جو 6 بجے بھی باہر موجود ہوں انہیں پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے دیا جائے اور اگر انہیں داخل نہ ہونے دیا جائے تو فوری طور پر میڈیا، آر او اور متعلقہ ای سی پی حکام کو آگاہ کریں۔

11) پولنگ کے عمل میں کوئی بھی مشکوک بات نظر آئے تو پولنگ ایجنٹس فوری طور پر اسے رپورٹ کریں۔ مشکوک سرگرمی کے بارے میں میڈیا، آر او اور ای سی پی حکام کو بتایا جائے۔ اندر صورتحال سخت ہوگی کیونکہ ٹریننگ سیشن کے دوران حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ وہ ووٹروں کو پولنگ ایجنٹس سے بات نہ کرنے دیں۔ اطلاعات کے مطابق، ہر کوشش کی جائے گی کہ پولنگ ایجنٹس اور ووٹروں کے درمیان کوئی رابطہ نہ ہو۔ یہ بات غلط ہوگی کہ ووٹ ڈالنے سے پہلے کوئی پولنگ ایجنٹ ووٹر سے بات کرے۔ لیکن ووٹ ڈالنے کے بعد پولنگ ایجنٹس ووٹر کے ذریعے باہر اپنے ساتھیوں کو پیغام بھیج سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سرگرم ساستھیوں کے اغوا یا پولنگ کے عمل کے دوران گرفتاری کی صورت میں سیاسی جماعتوں اور ان کے فوکل پرسنز فوری طور پر ای سی پی، میڈیا اور پولیس کو آگاہ کریں۔ موبائل فونز کی اجازت نہ دینے سے دھاندلی کے مواقع بڑھ جائیں گے کیونکہ شواہد ریکارڈ ہونے کا کوئی ڈر خوف نہیں ہوگا۔ ای سی پی نے یہ غلط فیصلہ کیا ہے۔ موبائل فونز پر اس لئے پابندی عائد کی گئی ہے کہ اسٹامپ شدہ بیلٹ پیپرز کی تصویر لی جا سکتی ہے جو بیلیٹ پیپر کے تقدس کے خلاف ہے۔ ریاست کو ووٹروں پر بھروسہ کرنا ہوگا کیونکہ اپنے شہریوں پر بھروسہ نہ کرنا ان کی توہین کے مترادف ہے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).