ہم نے اردو کو یکسر مسترد کردیا ہے


ناصر جاوید

\"nasirمیں ہزار کا نوٹ لے کر دکان میں داخل ہوا اور دکاندار کو مخاطب کر کے کہا۔

\”ریزگاری ملے گی؟\”
\”کیا؟\”

اس نے ایسے لہجے میں \’کیا\’ کہا جیسے میں نے اسے گالی دے دی ہو۔

میں نے دائیں بائیں دیکھا اور کسی کو قریب نہ پاکر، ہزار کا نوٹ ہوا میں لہرا کر شائستگی سے کہا \”ہزار کی ریزگاری ملے گی؟\”

\”ہم ریزگاری نہیں بیچتے!\”

اب کی بار وہ بھی نرم لہجے میں بولا۔

دھت تیرے کی

ہم خفا ہوکر بولے \”ارے بھائی ریزگاری بیچی نہیں جاتی مفت میں دی جاتی ہے\”

\”ریزگاری اگر فری ملتی ہے تو پھر آپ نے خریدنے کے لئے ہزار کا نوٹ کیوں تھام رکھا ہے۔۔۔؟

اس نے فاتحانہ انداز میں مسکراتے ہوئے کہا۔

گویا یک نہ شد دو شد

\”بھائی صاحب چینج ملے گی۔۔۔؟ مجھے چینج چاہیے یعنی تبدیلی چاہیے مگر یہ تبدیلی عمران خان والی نہیں کہ اس سے اکثر لوگوں کا سیاسی روزگار متاثر ہوتا ہے بلکہ یہ ادلا بدلی والی چینج یعنی بھان، چھٹے، پیسے یا پھر ٹوٹے پیسے ہزار لے کر دس سو سو والے دے دو وغیرہ۔۔۔۔ اب لگ گئی سمجھ۔۔۔؟\” میں نے تفصیلی بات کی تو اس نے بھی آگے سے منہ بناکر کہا:

\”تو سیدھی طرح کہو چینج چاہیے بھلا اتنا پرانا لفظ \”ریگ ماری\” بولنا ضروری تھا کیا۔۔۔؟ اب تھوڑی سی انگریزی سیکھ بھی لو\”

پھر اس نے \”چینج\” دی اور میں پیسے گنتے ہوئے سوچنے لگا ہم نے اردو کو یکسر مسترد کردیا ہے اب مجھے بھی چاہیے کہ اردو سے انگریزی کی طرف منتقل ہو جاؤں۔۔۔

کچھ دنوں بعد میں پھر اس کی دکان پر گیا اور کہا

\”ہاف لیٹر کوک اینڈ سالٹی لیز پلیز۔۔۔!

تب اس نے باقی سب کو نظر انداز کر کے پہلے مجھے کوک کی بوتل اور لیز پکڑائے اور ساتھ میں \”سر\” کا خطاب بھی دیا!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).