عمران کو عمران رہنے دو


عمران کو عمران رہنے دو قائداعظم نہ بناؤ، قائد اعظم صرف ایک تھے اور ایک رہیں گے، بانی پاکستان، وہ پاکستان جس پر آج سب اپنا حق جتارہے ہیں، جسے دو ٹکڑے کرکے بھی سکون نہ ملا اب اس بچے کھچے پاکستان کے پیچھے پڑ گئے۔

خدا خدا کرکے جمہوریت کا تسلسل شروع ہوا ہے جبکہ منتخب وزیراعظم کے نصیب میں اب تک پانچ سال کی حکمرانی نہیں لکھی گئی، کوئی وزیراعظم اپنی مدت پوری نہی کرسکا لیکن پھر بھی اچھی امید تو رکھی جاسکتی ہے۔ عمران کی شکل میں ایک نجات دہندہ ملا ہے جو پاکستان کو پاکستان بنانا چاہتا ہے اسے کام کرنے دو۔ اس کی خوشامد اور تعریف میں اسے قائد اعظم سے نہ ملاؤ۔ عجیب عجیب مفروضے بنائے جارہے ہیں قائداعظم کے برابر ثابت کرنے کے، وہ بالکل قائداعظم کی طرح کام کررہا ہے، ان کی طرح سادگی پسند ہے، ان کی طرح گیارہ اگست کے دن کو حلف اٹھانے کے لیے چنا ہے جب پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے تین دن پہلے قائداعظم نے نئی دہلی میں گیارہ اگست 1947 کو قانون ساز اسمبلی سے خطاب کیا اور 71 سال بعد عمران اس دن حلف اٹھائے گا ، یہ کونسی منطق ہے۔

عمران خان کا اپنا نظریہ ہے اپنا انداز سیاست ہے وہ اسے کرنے دو تاکہ کم از کم کوئی ایک وزیراعظم تو اپنی مدت پوری کرسکے۔ ابھی سے مفروضے بنانے کے بجائے اس کے کام کرنے کے طریقے کو دیکھیں اگر ذرا سا بھی جھول ہوگا تو خود واضح ہو جائے گا۔ اس کے ہاتھ مضبوط کریں تاکہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہو، جب پارلیمنٹ بالادست ہوگی تو جمہوریت کو استحکام نصیب ہوگا اور پاکستان مضبوط ہوگا۔ حزب اختلاف کا فیصلہ بالکل درست ہے کہ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اپنا رول ادا کریں گے کسی چوک یا سڑک پر دھرنا دے کر نہیں۔

انسان اپنی غلطیوں سے ہی سیکھتا ہے، اس لیے اب کام کرنے دیں اور کار کردگی کی بنیاد پر رائے قائم کریں اگر عمران آپ کی توقعات پر پورا نہ اترے تو اپنا احتجاج کا حق محفوظ رکھیں اور جمہوری انداز سے پیش آئیں۔ عمران مین اتنی اخلاقی جرأت ہے کہ اگر وہ خدانخواستہ کامیاب نہ ہوسکا تو خود ہی راستے سے ہٹ جائے گا۔ عمران کو اپنے فیصلے خود کرنے ہوں گے اس پر کسی کو حاوی نہ ہونے دیں، نہ کوئی ترین نہ حَسِین۔ بہت بھاری مینڈیٹ عوام نے دیا ہے اس کی لاج رکھنی ہے۔

خوشامدی لوگ تو جھاڑ پر چڑھائیں گے لیکن عمران کو سوچ سمجھ کر پھونک پھونک کر قدم اٹھانا ہوگا کیونکہ ملک دہشت گردی سے مکمل نجات نہیں حاصل کرسکا ہے بلکہ دہشت گردی کی ننگی تلوار سر پر لٹک رہی ہے ابھی کل ہی چند مشہور سیاستدانوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گرد حملے سے بچ کر رہیں اور سکیورٹی بڑھا دیں۔ فی الحال تو ایک سادا اکثریت حاصل کرنے کے لئے حسب معمول جوڑ توڑ جاری ہے اور ہر روز ایک نئی پیش رفت ہورہی ہے۔ حکومت سازی کے لئے اجلاس اور مشاورتیں جاری ہیں جو بھی ہو پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے اچھا ہو آمین۔
جیوے جیوے پاکستان


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).