وزیراعظم عمران خان سے وابستہ خواب


عمران خان نئے پاکستان کے اعلانات کے ساتھ پاکستان کی نوجوان نسل کی امیدوں کا بڑا ستارا بن کر سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے پچھلے سات سال اِس نئے پاکستان کے عظیم الشان خواب پھیلائے ہیں۔ کروڑوں چہرے ان خوابوں کے تحت کروڑوں امیدیں لیے اب اُن کی مسیحائی کے معجزوں کے منتظر ہیں۔ جہاں 40 فیصد عوام غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ صحت اور تعلیم کا نظام، درمیانے طبقے سے محنت کش طبقات تک نہ ہونے کے برابر ہے۔ جہاں انہوں نے اپنے اقتدار کے پانچ سالوں میں ایک کروڑ نئی ملازمتیں یا روزگار دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اٹھارہویں ترمیم کے تحت وفاقی حکومت کے پاس بجٹ کا کُل 48 فیصد ہے۔ اس 48 فیصد میں سے 20 فیصد دفاعِ پاکستان پر صرف ہوتا ہے اور تقریباً 12 فیصد وفاقی اداروں پر۔

جس ملک کی بنیاد زاعت ہے اور بنیاد کو قائم ودائم رکھنے والے کسان، کاشت کارا ور دیہی لوگ سب سے زیادہ محروم طبقات ہیں۔ جس ملک کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی دشمنوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دہشت گردی، لاقانونیت اور سر اٹھاتی علیحدگی پسند تحریکیں۔ وفاق سے نالاں صوبائی اکائیاں۔ موسمی آفات، خشک سالی اور سیلاب جس کے خطرات دنیا کے ماہرین کی نظر میں اس ریاست کے لیے بڑا چیلنج ہیں۔ اور یہ خطرات ایک ناکام منصوبہ بندی کے سوا کچھ نہیں۔ آبادی کا سیلاب ان آفات میں مزید اضافے کا سبب ہے۔ تعلیم سے محروم ہوتا سماج۔ اعلیٰ تعلیم کے نام پر کھلی دکانیں جو نام نہاد پڑھے لکھے لوگوں کا انبار لگا رہی ہیں اور اسی طرح بنیادی تعلیم سے محروم بچے۔

کسی بھی فلاحی ریاست میں تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ اور روزگار کا ذمہ سرفہرست ہوتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو اس نئے پاکستان کے لیے سب کچھ کرنا ہے۔ ہمارے ہاں ایک بات میری سمجھ سے بالاتر ہے۔ جب کوئی نئی حکومت برسراقتدار آتی ہے تو وہ کہتی ہے کہ ہمیں یہ سب مسائل ورثے میں ملے ہیں۔ لیڈرشپ یا کامیاب لیڈرشپ کا تو کام ہی یہ ہے کہ ورثے میں ملے مسائل کو حل کرے نہ کہ پانچ سالوں بعد اپنی بے بسی کا اظہار کرے۔

ایک نیا پاکستان دیکھنے کے لیے میرے سمیت بیس کروڑ لوگ منتظر ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس میں نہ رہنا، گورنر ہاؤس کو ہوٹل بنا دینا، یہ ثانوی باتیں ہیں، اہم یہ ہے کہ آپ کروڑوں بے گھروں کی رہائش کا اعلان اور منصوبہ بندی کریں۔ کسانوں کو 1973ء کے آئین کے تحت زرعی اصلاحات کرکرے مالکانہ حقوق سے نوازیں، مزدوروں کو سونے کے برابر اجرت اور ان کے دیگر حقوق کی دستیابی فراہم کریں۔ نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم کے لیے ریاستی چھتری تلے لے آئیں۔ ملکی پیداوار، صنعت کو فروغ دیں۔ جہالت کے شکار ملک کو خواندہ سماج میں بدل دیں۔ پاکستان کے محروم طبقات کے تمام خواب آئندہ وزیراعظم عمران خان سے وابستہ ہیں۔ ایک نئے پاکستان کا خواب، جو آپ نے رات دن دکھلایا، اب کوئی عذر نہیں چلے گا۔ عمران خان نے نوجوانوں کو جن خوابوں سے آشنا کرایا، اب اُن کی تکمیل کے لیے آغاز کے وہ منتظر ہیں۔ اگر یہ خواب اب بکھر گئے تو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2