رانا ثناء اللہ نے احمدیوں کے بارے میں متنازع بیان دیا؛ درخواست گزار کے موقف پر کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم


ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور رانا ثناء اللہ کو ایم این اے کے لیے نا اہل قرار دیا جائے، درخواست گزار( فوٹو: فائل)

ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور رانا ثناء اللہ کو ایم این اے کے لیے نا اہل قرار دیا جائے، درخواست گزار

لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو این اے 106 فیصل آباد سے (ن) لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں این اے 106 فیصل آباد سے (ن) لیگ کے نومنتخب ایم این اے رانا ثناء اللہ کی نا اہلی کے لیے دائر درخواستوں پر فیصلہ آنے تک ان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے سے روک دیا۔

جسٹس مامون الرشید شیخ نے پی ٹی آئی کے امیدوار ڈاکٹر نثار احمد کی جانب سے دائر دو الگ الگ درخواستوں  پر سماعت کی۔ ایک درخواست میں  نا اہلی اور دوسری میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی استدعا کی گئی ہے جب کہ درخواستوں میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور رانا ثناء اللہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے احمدیوں کے بارے میں متنازع بیان دیا اور نواز شریف کے استقبال کرنے کو حج کرنے کے مترادف قرار دیا اس لیے وہ آئین کے آرٹیکل 62 (ڈی) کے تحت اسمبلی کی رکنیت کے اہل نہیں رہے۔

درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ این اے 106 فیصل آباد سے رانا ثناء اللہ کو دھاندلی سے کامیاب قرار دیا گیا لہذا حلقے سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور رانا ثناء اللہ کو ایم این اے کے لیے نا اہل قرار دیا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).