بھارت پاکستانی فوج کے کس کرنل کے ہاتھوں پریشان ہے؟


بھارت کی درجنوں ریاستوں میں علیحدگی پسند تحریکیں کسی نہ کسی شکل میں چل رہی ہیں۔ ان میں سے ایک بڑی تحریک آزاد خالصتان کی بھی ہے۔اب ایک بار پھر یہ تحریک زوروں پر ہے، خصوصاً مغربی ممالک میں بسنے والے سکھ پوری طرح منظم ہو چکے ہیں اور آزاد خالصتان کی گونج دنیا بھر میں سنائی دینے لگی ہے۔

بھارت اس صورتحال پر بُری طرح بوکھلا گیا ہے، اور ظاہر ہے کہ ایسے میں سب سے آسان راستہ یہی تھا کہ سارا ملبہ ایک بار پاکستان پر ڈال دیا جائے۔ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا جیسے ممالک میں خالصتان تحریک سے متعلقہ تمام سرگرمیوں کو پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی ’سازش‘ قرار دے دیا گیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس افسران کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور کچھ یورپی ممالک میں آزاد خالصتان کے حق میں چلائی گئی مہم ’’ریفرنڈم 2020‘‘کے پیچھے پاکستانی فوج کے لیفٹیننٹ کرنل شاہد کا ذہن کارفرما ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے لیفٹیننٹ کرنل شاہد، جو کہ فوجی حلقوں میں ’’چوہدری صاحب‘‘ کے نام سے مشہور ہیں، کے کمپیوٹر سے کچھ دستاویزات چرائی ہیں جن میں ریفرنڈم 2020 کا پورا روڈ میپ اور تفصیلات موجود ہیں۔

امریکہ سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے ادارے ’’سکھ فار جسٹس‘‘ کا موقف واضح ہے کہ اس ریفرنڈم کے پیچھے کوئی بین الاقوامی سازش نہیں ہے اور یہ کہ وہ صرف بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔ دوسری جانب بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پاکستان اور بیرون ملک موجود گروپوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ خالصتان تحریک کو ہوا دی جا سکے۔ بھارتی حکام کا خیال ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل شاہد محمود 2015 میں آئی ایس آئی کی لاہور ڈیٹیچمنٹ کے سربراہ تھے، جو کہ بھارتی پنجاب سے متعلقہ سرگرمیوں پر توجہ دیتی ہے۔ مختصر یہ کہ بھارتی ایجنسیوں کو اپنے پنجاب کے تقریباً سارے مسائل کے پیچھے ’’چوہدری صاحب‘‘ ہی نظر آ رہے ہیں۔
بشکریہ روزنامہ پاکستان۔

https://dailypakistan.com.pk/07-Aug-2018/826745


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).