نواز، مریم، صفدرکی سزا کے خلاف اپیل کا بینچ ٹوٹ گیا


لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے لیے تشکیل دیے گئے لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے سربراہ جسٹس شمس محمود مرزا نے درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی، جس کے باعث بنچ ٹوٹ گیا۔

جسٹس شمس محمود مرزا نے یہ معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ ذاتی وجوہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف درخواست گزار ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر 4 اگست کو جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس مجاہد مستقیم احمد پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کا بینچ تشکیل دیا گیا تھا، جس نے آج (8 اگست کو) سماعت کرنی تھی۔

درخواست گزار اے کے ڈوگر نے اپنی پٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ 3 بار وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے نواز شریف کو نیب کے قانون کے تحت سزا دی گئی، جو کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہوچکا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو مردہ قانون کے تحت سزا غیر قانونی ہے، لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
تاہم آج بینچ کے سربراہ جسٹس شمس محمود مرزا کی جانب سے کیس سننے سے معذرت کے بعد بینچ ٹوٹ گیا اور اب نئے سرے سے بینچ تشکیل دیا جائے گا۔

واضح رہےکہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8 سال قید اور جرمانے جبکہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے دائر کی گئی اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی زیرِ سماعت ہیں۔
بشکریہ جیو نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).