ایران کی اقتصادی ناکابندی اور آبنائے ہرمز کا آپشن


آبنائے ہرمز جس کو فارسی میں تنگہ ہرمز کہتے ہیں یہ خلیج فارس اور خلیج عمان کے درمیان وہ جگہ ہے جہان سے دنیا کے تیل کی 20 فیصد ترسیل ہوتی ہے جبکہ سمندر کے ذریعے ہونے والی ترسیل کا 35 فیصد یہان سے گزرتا ہے۔ اس کی چوڑائی 54 کلومیٹر یا 29 ناٹیکل میل ہے۔ یہ عالمی بیوپار کے حوالے سے نہایت ہی اہم جگہ ہے۔

خلیج فارس میں ایرانی بحریہ کی مشقوں سے امریکا کو تشویش اس سلسلے میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزوف وٹل نے کہا کے کہ ہم حد سے زیادہ خلیج فارس پر نظر رکھے ہوے ہیں کی تیل کی ترسیل متاثر نہ ہو۔ امریکی جنگ کی صورت میں ایران آبنائے ہرمز کو بند کرلیتا ہے تو دنیا میں تیل کا بحران پئدا تو ہوگا ہی جس سے تیل کی قیمتیں ضرور بڑھیں گی مگر مشرق وسسطی جنگ کی ایسی لپیٹ میں آئے گا جس سے عالم امن ختم ہوگا۔

مئی 2018 امریکا نے ایران اور فائیو پلس ون سے نکلنے کے اعلان کے بعد ایران کی معاشی، اقتصادی ناکابندی کرنے کے لئے ایران پر منگل کو پابندیاں عائد کی ہیں جن کا مقصد امریکا کی وہ دیرینہ خواہش ہے کہ ایران کو کمزور کیا جائے۔ دنیا کے امن کے لئے خطرہ امریکی صدر نے اپنے دھمکی میں کہا ہے کہ جو کوئی ایران کے ساتھ کاروبار کررہا ہے وہ امریکہ کے ساتھ تجارت نہیں کرسکتا کیونکہ وہ دنیا کی سب سے زیادہ طاقتور معیشت ہے۔ جیسا کہ ایران کی معیشت کا زیادہ تر انحصار تیل کی برآمد پر ہے اس لئے امریکی پابندیاں تیل کی برآمد کو روکنے کی سازش ہے۔

امریکہ چار دہائیوں سے زیادہ پابندیاں اور جنگجوؤں کے باوجود ایران کو نظریاتی طور پر کمزور نہیں کرسکا تو اب یہ پابندیاں بھی امریکی ذلت کے سوا کچھ نہیں۔ ایرانی ان پابندیوں کو معاشی جنگ کے اعلان کے طور پر دیکھتے ہیں۔ صدر حسن روحانی نے امریکی سازشوں کو ”ایرانی قوم کے خلاف نفسیاتی جنگ“ قرار دیا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا ہے کہ اگر اس کے ملک تیل کی برآمدات بند کردی گئی ہے تو کوئی اور بھی خلیج کے ذریعہ تیل لے کر جا نہ سکے گا۔
مسٹر ٹرمپ دنیا میں امن کے بجائے مشرق وسطی کو ایک اور تباہ کن جنگ میں دھکا دے رہے ہیں۔

القدس برگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم نے کیا خوب جملہ کہا ہے کہ تم جنگ شروع کر سکتے ہو مگر وہ ختم ہمارے کہنے پر ہوگی۔
امریکا کی40 برس سے کوشش ہے کہ ایران کی حکومت کو تبدیل کرے یہ وقت بتائے گا کہ کون جیتا اور کون ہارا۔

سعید علی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سعید علی

سعید علی پیشہ ورانہ اعتبار سے شعبہ ارضیات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان دنوں جوبا، (جنوبی سوڈان) میں مقیم ہیں۔

saeed-ali has 3 posts and counting.See all posts by saeed-ali