مردانہ کمزوری کی وجہ بننے والی وہ عام سی عادتیں جن کا ہمیں پتہ نہیں ہوتا؛ جدید سائنسی تحقیق


مردانہ کمزوری کا باعث بننے والی عادات سائنسدانوں نے بتادیں

مردانہ کمزوری کی وجہ طبی و نفسیاتی نوعیت کی بھی ہو سکتی ہے مگر اکثر لوگ یہ نہیں جانتے کہ ہمار ا طرز زندگی اور بعض عادات بھی مردانہ کمزوری کا سبب بن سکتی ہیں۔ بظاہر تو یہ بالکل عام باتیں ہوتی ہیں لیکن اعتدال کی حد سے نکل جائیں تو نقصان کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر یہی دیکھ لیجئے کہ ورزش ہماری صحت کے لئے بہت اچھی چیز ہے، لیکن بہت زیادہ دوڑنا آپ کی مردانہ صحت کیلئے اچھا نہیں۔ یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کی ایک تحقیق کے مطابق جو مرد روزانہ تقریبا پانچ میل دوڑتے ہیں ان کے ٹیسٹاسٹیرون ہارمون میں تقریباً 17فیصد کمی آجاتی ہے۔ اس ہارمون کی کمی کا مطلب جنسی صحت کی کمزوری ہے۔

ہارورڈ میڈیکل سکول کی ایک تحقیق کے مطابق سویا ملک بھی مردانہ صحت کیلئے مفید نہیں۔ اگر آپ اس کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں جیسا کہ چائے یا کافی میں ، تو اس میں موجود ایسٹروجن آپ کی مردانہ جنسی تحریک کو کم کر سکتی ہے۔

میٹھے کا زیادہ استعمال بہت سی بیماریوں کا سبب بنتا ہے لیکن مردوں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ میٹھا جنسی صحت کیلئے بھی اچھا نہیں۔ میٹھے کے زیادہ استعمال سے خون میں گلوکوز کا لیول بڑھ جاتا ہے جس کے باعث خون کی جسم میں گردش سست پڑ جاتی ہے۔ دوران خون کی یہی سستی مردانہ کمزوری کا سبب بنتی ہے۔

یونیورسٹی آف مشیگن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد بھی مردوں کو جنسی تحریک میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ ننھے بچوں کے رونے کی آواز قدرتی طور پر مردوں میں ٹیسٹاسٹیرون ہارمون کا لیول کم کر دیتی ہے جس کے نتیجے میں ان کی جنسی تحریک بھی کم ہوجاتی ہے۔

جنسی صحت پر تھکاوٹ بہت برا اثر ڈالتی ہے اور نیند کی خرابی تو مسئلے کو سنگین تر کر دیتی ہے۔ اگر آپ روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے کی اچھی نیند نہیں لے رہے تو آپ کے جسم کو ٹیسٹاسٹیرون ہارمون لیول برقرار رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جسے دوسرے لفظوں میں مردانہ کمزوری کہا جاتا ہے۔

سگریٹ بھی ایک ایسی چیز ہے جو درجنوں دیگر بیماریوں کے ساتھ مردانہ کمزوری کا سبب بھی بنتی ہے۔ سگریٹ نوشوں کی رگوں میں خون کا بہاﺅ متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے انہیں مردانہ کمزور کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سگریٹ نوشی بہت زیادہ کی جائے تو جنسی اعضاءکی رگیں مستقل طور پر بھی ناکارہ ہوسکتی ہیں۔

سائیکل چلانا ایک اچھی ورزش ہے لیکن سائیکل کی بہت زیادہ سواری جنسی صحت کیلئے اچھی نہیں ہے۔ جنسی اعضاءپر سائیکل کی سیٹ کے مسلسل دباﺅ کی وجہ سے اعضا کی رگیں سکڑ جاتی ہیں اور ان میں خون کا بہاﺅ پہلے کی طرح ممکن نہیں رہتا جس کی وجہ سے مردانہ کمزوری پیداہوجاتی ہے۔

اگر آپ دن بھر دفتر میں بیٹھ کر کام کرتے رہتے ہیں تو آپ کی جنسی صحت کیلئے یہ بھی اچھی خبر نہیں ۔ ایک تو مسلسل بیٹھے رہنے سے جسمانی نظام سست پڑجاتا ہے اور دوسرا آپ دن بھر سورج کی روشنی سے محروم رہتے جس کے نتیجے میں جسم میں وٹامن ڈی نہیں بن پاتا۔ وٹامن ڈی کی کمی سے ٹیسٹاسٹرون ہارمون کا لیول بھی کم ہوجاتا ہے اور یوں جنسی کمزوری کا مسئلہ پید اہوجاتا ہے۔ اچھی جنسی صحت کے لئے دن بھر میں کم از کم 15منٹ ضرور دھوپ میں گزاریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).