پنجاب پولیس کا ڈانس پارٹی پر چھاپہ اور موجود لڑکیوں کی ویڈیو؛ سوشل میڈیا صارفین کا شدید احتجاج


پنجاب پولیس کا ڈانس پارٹی پر چھاپہ، پھر وہاں موجود نوجوان لڑکیوں کی ویڈیو جاری کردی، اس ویڈیو میں کیا ہے ؟ دیکھ کر پاکستانی آگ بگولہ ہوگئے

 تھانہ فیکٹری ایریا کی حدود میں پولیس نے ایک ڈانس پارٹی پر چھاپہ مار کر درجنوں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو گرفتار کرلیا ، گرفتاری کے دوران پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے لڑکیوں کو ایک قطار میں کھڑا کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے ، اس دوران لڑکیوں کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی گئی جو بعد میں سوشل میڈیا پر ریلیز کردی گئی۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پاکستانیوں کی جانب سے پنجاب پولیس پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانہ فیکٹری ایریا کی حدود میں رات گئے پولیس کی بھاری نفری نے ڈانس پارٹی پر چھاپہ مارا اور اس دوران درجنوں لڑکے اور لڑکیوں کو دھر لیاگیا۔ پولیس اہلکاروں کے تشدد سے متعدد نوجوانوں زخمی بھی ہوئے ،لیڈی پولیس اہلکار وں نے لڑکیوں کو قطار میں کھڑا کرکے تھپڑ رسید کرنے کے ساتھ ساتھ غلیظ زبان بھی استعمال کی۔ پولیس اہلکاروں کی جانب سے ریکارڈ کی گئی لڑکیوں پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آتے ہی پاکستانیوں نے سخت غصے کا اظہار کیا ہے اور سوشل میڈیا پر پولیس اہلکاروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ۔

Tanya Muneer@TanyaMuneer74

Police catch gals and guys partying and then release their video without due judicial process in ……

مومو خان نے ویڈیو پر سخت غصے کا اظہار کیا اور لکھا کہ کس نے انہیں اجازت دی کہ وہ اس طرح ویڈیو بنائیں اور بعد میں اس کی تشہیر کریں ، یہ بہت ہی شرمناک کام ہے۔

اسفند یار منور نے لکھا کہ یہ سب بند ہونا چاہیے، پولیس کا اس سے کچھ لینا دینا نہیں ہے کہ اپنے گھر کے اندر کوئی کیا کر رہا ہے ، چاہے وہ سگریٹ پیے یا شراب۔ ہمیں اخلاقی پولیس کی ضرورت نہیں ہے ، پولیس اصل مجرموں کو پکڑنے کا کام کرے۔

افتخار عالم نے کہا کہ یہ ہراسگی کی سب سے بری قم ہے ، تشدد دیکھ کر بہت ہی افسوس ہوا۔ ان لوگوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے لیکن ایسا اس ملک میں کون کرے گا؟۔

لالا خان نے کہا کہ جو حرکتیں یہ پولیس والے ان لڑکیوں کو تھانے لے جا کر کریں گے اس کی کوئی ویڈیو نہیں بنے گی ، ایک پولیس کا محکمہ ٹھیک ہوجائے تو واقعی پاکستان میں تبدیلی آجائے۔

عامر مشتاق نے اس ویڈیو کو دو سال پرانی قرار دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).