تحریک انصاف نے اسپیکر کے انتخاب کے لئے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی


اسلام آباد: تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی سے ووٹ مانگ لیے۔
ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کہتے ہیں کہ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے خورشید شاہ سے اسد قیصر کے حق میں دستبردار ہونے کی درخواست کی ہے۔

پی ٹی آئی وفد نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ سے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت کئی معاملات پر بات چیت ہوئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سب کو پارلیمنٹ میں آ کر کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ملکی اور قومی مفاد کے لیے کی جانے والی قانون سازی کی حمایت کریں گے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، خورشید شاہ اور ایم کیو ایم کو تقریب حلف برداری میں شرکت کے دعوت نامے پہنچائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اسد قیصر کے حق میں دستبردار ہو جائیں اور ان سے پارلیمان کو مضبوط کرنے کی بات کی ہے۔
پیپلز پارٹی اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر کی حمایت کرے گی یا نہیں اس حوالے سے پارٹی کا مؤقف سامنے نہیں آیا۔

خیال رہے کہ ہم خیال جماعتوں نے وزیراعظم کا امیدوار اکثریت کے باعث مسلم لیگ (ن) سے لانے کا فیصلہ کیا تھا اور شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔ پیپلزپارٹی نے خورشید شاہ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا امیدوار نامزد کیا ہے اور وہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے متفقہ امیدوار ہوں گے۔

تحریک انصاف کے وفد کی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات

علاوہ ازیں تحریک انصاف کے وفد نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے علیحدہ ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مختلف معاملات پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا عمران خان کا وژن ہے۔

پی ٹی آئی وفد میں اسد قیصر، پرویز خٹک، عمر ایوب اور فواد چوہدری شامل تھے جنہوں نے اسپیکر ہاؤس میں ایاز صادق سے ملاقات کی۔
ملاقات میں قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ وفد نے ایاز صادق کو عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ حکومت اور اپوزیشن معاملات مشاورت سے چلائیں جب کہ پی ٹی آئی وفد نے الیکشن سے متعلق تحفظات پر بھی بات کرنے کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بطور اسپیکر پہلے اجلاس کی کارروائی قواعد کے مطابق چلاؤں گا۔
ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر پارلیمانی جماعتوں سے ورکنگ ریلیشنز کو اہم سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن ساتھ نہیں چلیں گے تو معاملہ آگے نہیں بڑھے گا، مختلف معاملات پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا عمران خان کا وژن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایاز صادق سے ملاقات کا مقصد (ن) لیگ کے پارلیمانی رہنما کو تقریب میں شرکت کی دعوت دینا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) اور دیگر جماعتوں کو بھی ساتھ لے کر چلیں جب کہ شام کو پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں سے بھی ملیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مسائل میں گھرا ہوا ہے، معیشت سمیت دیگر اہم امور پر چیلنجز درپیش ہیں لہٰذا تمام مسائل کو مل کر حل کرنا چاہتے ہیں، اس وقت ملک کو یکجہتی کی ضرورت ہے۔

(ن) لیگ کی وضاحت

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ملاقات پر وضاحت میں کہا کہ ملاقات پارٹی کے مابین نہیں بلکہ ایاز صادق بطور اسپیکر اور اسد قیصر اُمیدوار برائے اسپیکر کی حیثیت میں ہوئی ہے، اسد قیصر پاکستان تحریک انصاف کے منتخب نمائندے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وفد نے پارلیمانی امور، اسپیکر الیکشن، وزیراعظم کے الیکشن سے متعلق معلومات لیں۔

یاد رہے کہ 13 اگست کو قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بلایا گیا ہے جس میں نو منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔
15 ویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کا غیر حتمی شیڈول تیار کرلیا گیا ہے۔

13 اگست کو نومنتخب ارکان قومی اسمبلی حلف اٹھائیں گے جب کہ 14 اگست کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی دن 12 بجے تک جمع ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ شیڈول کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 15 اگست کو ہوگا۔
وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی 16 اگست دن 2 بجے تک جمع ہوں گے جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب اگلے روز 17 اگست کو ہوگا۔
بشکریہ جیو نیوز۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).