عمران خان کے پاس بہت کم وقت ہے، آئندہ برس نئے انتخابات ہو سکتے ہیں: کاشف عباسی


معروف صحافی محمد مالک نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں سوال کیا کہ عمران خان کے پاس کتنا ٹائم ہے۔ جواب میں صحافی کاشف عباسی نے کہا کہ مجھے ایک سال بعد الیکشن نظر آ رہے ہیں۔ کاشف عباسی نے کہا کہ مجھے عام انتخابات ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ کاشف عباسی نے کہا کہ عمران خان صاحب کو سوچنا چاہیے کہ ان کے پاس صرف چھ مہینے ہیں، چھ مہینوں میں انہیں پرفارمنس دینا ہو گی، عمران خان چھ سات مہینے میں ایسا ماحول بنا دیں کہ ہر بندہ کھڑا ہو کر کہے کہ یہ بندہ حکومت چلانا چاہتا ہے لیکن اسے حکومت چلانے نہیں دی جا رہی۔

اس موقع پر محمد مالک نے کہاکہ زرداری صاحب کے پاس سندھ ہے جو وہ چاہتے تھے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب میں بڑی مضبوط پوزیشن میں ہے۔ شہباز شریف کے پاس بھی ایک مضبوط پوزیشن ہے۔ کیا یہ دونوں چھ مہینے بعد اپنے کمفرٹ زون کو چھیڑنا چاہیں گے اتنا خراب کر دیں گے کہ ان کے ہاتھ سے سندھ بھی جا سکتا ہو اور یہ اس سے بھی نیچے جا سکتے ہوں تو یہ ڈسٹربنس کیوں پیدا کریں گے، اس کا جواب دیتے ہوئے صحافی کاشف عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی شاید ڈسٹربنس پیدا نہ کرنا چاہے لیکن مسلم لیگ (ن) کے پاس اور کیا آپشن ہے؟ مسلم لیگ (ن) سائیڈ لائن کر دی گئی مرکز میں بھی اور باہر بھی، لیڈر شپ جیل میں پڑی ہے، جیل کی لیڈر شپ کا چھ مہینے یا سال کا جو پولیٹیکل ویژن ہے وہ باہر بیٹھی ہوئی لیڈر شپ سے بالکل مختلف ہے ۔ کاشف عباسی نے کہا کہ شہباز شریف کو پتہ چلا کہ اس الیکشن میں تو ان کے پاس کچھ نہیں رہا، لیڈر شپ جو ساری تھی وہ اس وقت میاں نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے، انہوں نے کہا کہ جیل میں بیٹھی ہوئی لیڈر شپ کیا چاہے گی، کیا وہ چاہے گی کہ پانچ سال عمران خان حکومت کرے؟ کاشف عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی اکثریت اس وقت شہباز شریف کی طرف نہیں بلکہ میاں نواز شریف کی طرف دیکھ رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).