عملی تبدیلی کی نظیر؛ حاجی کیمپ ملتان


تحریر؛ حبیب خواجہ

کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ جس گھر میں پیدا ہوں اس خاندان کیلئے شان ، اپنے علاقے کیلیے باعث عزت تو دوست و احباب کیلیے صد افتخار اور کچھ زیادہ ہی نمایاں کارکردگی پر شہر بھر کیلیے باعث اعزاز بن جاتے ہیں ایسی ہی ایک شخصیت کا نام ” تبدیلی کیلیے بطور مثال” روزنامہ خبریں کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر میاں غفار احمد نے ملتان اور جنوبی پنجاب کی سیاست کے ضمن میں اپنے ایک گزشتہ کالم میں حالیہ انتخابات کے نتیجے میں آنے والی حکومت کو پیش کیا ہے ایسی شخصیت جو تبدیلی برپا کرنے والوں کیلیے یقیناً مشعل راہ ہو سکتی ہے کالم نگار کے الفاظ میں ” اگر کوئی تبدیلی دیکھنے کا خواہشمند ہے تو قاسم باغ پر واقع حج کمپلیکس چلا جائے جو حج پر جانے والوں کو سہولیات دینے کے حوالے سے پاکستان میں پہلے نمبر پر ہے۔

اللہ کرے اداروں میں بدنام اور کرپٹ افسران کی جگہ اس طرح کے نیک افسران لے لیں تو پاکستان جنت نظیر بن جائے گا ۔ احباب و اہالیان ملتان بخوبی جانتے ہیں کہ میری مراد کوئی سیاسی ، مذہبی یا سماجی شخصیت نہیں بلکہ اس حج کمپلیکس کے منتظم اعلی ڈائریکٹر حج ملتان ریحان عباس کھوکھر ہیں ، جو جب سے ڈائریکٹر حج ملتان بنے ہیں خدمات کے نئے ریکارڈ قائم کیئے جا رہے ہیں ۔ان کا مسلک عبدالستار ایدھی اور مدر ٹریسا والا ہے یعنی خدمت ، خدمت اور صرف خدمت خدمت خلق و حقوق العباد سے سرشار آپ اللہ اور نبی کے مہمانوں یعنی عازمین حج کی خدمت ایک الگ ہی جذبے اور ولولے سے کر رہے ہیں جو انتہائی قابل ستائش و تحسین ہے گزشتہ ادوار کے حاجی کیمپ میں عازمین حج کاگرمی سے برا حال ہوتا تھا کئی حاجی تو گرمی کی شدت اور ناقص انتظامات کیوجہ سے بیہوش بھی ہو جاتے تھے پچھلے سالوں میں بینکوں کوعلیحدہ کمرے دیئے جاتے تھے جن کے یخ بستہ ماحول میں بیٹھے عملے کے ارکان حاجیوں کو باہر گرمی میں قطاروں اندر کھڑا کرتے اور لین دین کیلیے انکے درمیان ایک چھوٹی کھڑکی ہوتی ریحان کھوکھر کے بقول انہیں گوارا نہ تھا کہ اللہ کے مہمان یوں گرمی میں کھڑے ہوں اور عملے کے افراد اے سی کے مزے لوٹیں امسال ڈائریکٹر حج ملتان ریحان کھوکھر کی انتھک کوششوں سے ایک نئی جدت متعارف کرائی گئی جس کا تصور کرنا بھی محال تھا ایم بی اے کی تعلیم ، ٹیم لیڈنگ کی تربیت و تجربہ ، اور ملٹی نیشنل اداروں کی طرف سے سکھائی گئی مہارت اور تجربات سے حاصل شدہ صلاحیتوں ، پر خلوص خدمت کے جزبے اور مثبت تبدیلیوں کیلیے پرجوش ولولے کے بل بوتے پر انہوں نے امرِ محال کو ممکن بنا دیا ہے حج مشن سے منسلک منجملہ اداروں کی مقامی قیادت کو قائل کیا گیا اور اسکے نتیجے میں حاصل شدہ معاونت سے پندرہ ہزار اسکوئر فیٹ پر مشتمل ایک خوبصورت اور عالیشان مارکی استوار کی گئی جسکو اٹھارہ چلرز کے زریعے اسطرح یخ ٹھنڈا کر دیا گیا کہ بقول شخصے باہر آگ برس رہی ہے اور اندر ٹھنڈھ برس رہی ہے یہاں اندر اٹھارہ کیبن یا بوتھ بنائے گئے ہیں جن میں حج مشن سے منسلک ائیر لائنز ، بینکس ، اسکا¶ٹ رضاکار ، ویکسینیشن کیلیے محکمہ صحت ، پاسپورٹ و دیگر کیساتھ ڈائریکٹر حج کا اپنا بھی ایک بوتھ ہے جسمیں بیٹھ کر وہ تمام بوتھوں پر کام کی رفتار پر نظر رکھتے ہیں ان تمام انتظامات کیلیے سرکاری خزانے یا دیگر اداروں پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑا بلکہ بہترین منتظمانہ کاوشوں کی بدولت بینکوں کے حج مشن کے اخراجات میں سابقہ برسوں کی نسبت کمی آئی ہے دوسرے لفظوں میں یہاں معاملہ ” کم خرچ بالا نشین ” والا ہے ۔

سٹاف کی سبک رفتاری کا یہ عالم ہے کہ نہ قطاریں ہیں نہ کہیں انتظار بلکہ جو بھی حاجی آتا ہے ایک ہی چھت کے نیچے اسکے تمام امور جلد از جلد نپٹا دیئے جاتے ہیں ایک کاؤنٹر سے پاسپورٹ اور رسک بینڈ لیتا ہے ، دوسرے سے ائیر ٹکٹ ، تیسرے سے ویکسینیشن کرواتا ہے اور اس طرح اگلے کیبن سے غیر ملکی زرمبادلہ حاصل کرتا ہے اور منٹوں میں فارغ ہو جاتا ہے جہاں کہیں مشکل درپیش ہو تو سکا¶ٹ رضاکار تعاون کیلیے موجود ہوتے ہیں مختلف فلاحی اداروں کی جانب سے ہر آنے والے کو منرل واٹر کی ٹھنڈی بوتل ، کھانے کے وقت لنچ باکس ، دیگر سوفٹ ڈرنکس اور چائے بلا معاوضہ پیش کی جاتی ہے جبکہ دور دراز سے آئے ہوئے لوگوں کیلیے عارضی قیام کا بھی بندوبست کیا گیا ہے ان تمام انتظامات اور سہولتوں کیساتھ ملتان کا حج کمپلیکس پاکستان کے دیگر بڑے شہروں کے حاجی کیمپوں سے بہت بہتر خدمات پیش کر رہا ہے ملتان کی شدت کی گرمی میں مارکی کا خوشگوار ماحول ایک سماں پیدا کر رہا ہے جہاں رضاکار ، مختلف اداروں کا عملہ حجاج کرام اور انکے ہمراہ آنے والے رفقا انتہائی سکون کیساتھ تمام معاملات نمٹاتے ہیں تمام ضروری امور سے فراغت کیبعد بھی کئی وزٹرز ٹھنڈے اور کشادہ ماحول میں تا دیر بیٹھے رہتے ہیں جنہیں ہرگز بھگانے کی کوشش نہیں کی جاتی۔

ریحان کھوکھر- ڈائریکٹر حج ملتان

ملتان اور جنوبی پنجاب کے عازمین حج کی گرانقدر اور بیمثال خدمات کیلیے ڈائریکٹر حج ملتان اور انکی ٹیم مبارکباد اور ستائش و تحسین کے مستحق ہیں ،پندرہ ہزار چھ سو عازمین حج کی خدمت کیلیے مارکی پر مشتمل یہ کیمپ جو مشن کے دوسرے اور تیسرے یا آخری مرحلے کیلئے ترتیب دیا گیا تھا ، اس میں منجملہ شعبہ جات حجاج کی خدمت کا اپنا اپنا کام تیس دن تک جاری رکھیں گے جبکہ اس سے قبل پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب کی تمام تحصیلوں کے لیے ایک مربوط پروگرام کے تحت 72 تربیتی پروگرامز منعقد کیے گئے تھے کہ ہر عازم حج کو دو دفعہ حج کی تربیت کا موقع ملا اے سی ہالوں میں تربیت پانے والے حجاج کی خدمت اور انکے لیے ٹریننگ سیشن کے دوران پانی طعام اور دیگر مشروبات کے بہتر انتظام کیلیے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور مخیر حضرات کو موٹیویٹ کیا گیا تھا اور نتیجے کے طور پر پہلی بار تربیتی پروگرامز میں حجاج کرام کی سو فیصد شرکت کو یقینی بنایا گیا اور عازمین حج کی تربیتی پرو گرامز میں دلچسپی بڑھانے کے لئے ہر پروگرام کے اختتام پرحج و عمرہ سے متعلق کوئز پروگرام کیے گئے اور درست جواب دینے والوں کو سفری ٹرالی بیگ اور حج کٹ تقسیم کی گئیں یوں اس سال ملتان حج مشن کے تمام مراحل پہلے سے بدرجہا بہتر اور پاکستان بھر کے دیگر کیمپوں سے خوب تر کارکردگی پر نمایاں و ممتاز رہے اس سب کیلیے جہاں ضروری ہوا وہاں پرائیویٹ اداروں اور مخیر حضرات کی اعانت مستعار لی گئی ولولہ انگیز و ایماندار قیادت اور مستعد ٹیم میسر ہو تو کوئی کام رکتا نہیں سنجیدہ کام ہوتا دیکھ کر مخیر حضرات بھی کار خیر میں حصہ ڈالنے کیلیے کوشاں ہو جاتے ہیں۔

اقبال کے بقول ‘ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی’

خدمتِ حجاج کے لئے آج کے مسلم معاشروں میں وہ شوق ، لگن یا جزبہ نہیں رہا جو کبھی ان کا خاصہ تھا آج ہر موڑ پر حجاج کو لوٹنے والے موسمی ڈاکو موجود ہیں ویزہ بھلے فری ہے مگر ایجنٹ کو بہرحال بطور تاوان دینا پڑتا ہے ائیر لائنز جو ہر روٹ پر نقصان اٹھا رہی ہوتی ہیں ، اجارہ داری کے زریعے صرف اسی روٹ پر اتنا کمانا چاہتی ہیں کہ نقصانات کی تلافی حجاج کو مہنگے داموں ٹکٹس بیچ کر کی جاتی ہے ہوٹلوں میں حفظانِ صحت کیمطابق سہولیات نہیں دی جاتیں گویا ہر شعبہ کے شکاری حجاج کو چن چن کر شکار کر تے رہے ہیں۔

ایک ایسا اعزاز جو قبائل لڑ کر حاصل کرتے تھے اور پھر حجاج کی خدمت کے اس حق میں کسی کو شامل نہیں کرتے تھے ، یہ اعزاز ہمیں مل سکتا ہے مگر ہم حاصل ہی نہیں کرنا چاہتے ، الٹا ان حجاج کو مختلف حیلوں بہانوں سے لوٹتے ہیں ، خوامخواہ ستاتے ہیں ، چکر پر چکر لگواتے ہیں ، گرمی میں لائنوں میں لگا کر خود ائیر کنڈیشنڈ ماحول میں بیٹھتے ہیں ، اور پھر بھی سب سے اچھا مسلمان خود کو سمجھتے ہیں ۔ ایسے میں ڈائریکٹر حج ملتان کی مخلصانہ کاوشیں اور انکی بدولت بہترین انتظامات حاجیوں کیلئے جہاں باعث راحت و قرار ہیں وہاں دوسروں کیلیے قابل تقلید مثال بھی ہیں انکو کام کرتا دیکھ کر انسپائریشن ملتی ہے یہی وجہ ہیکہ میں نے بھی ارادہ کیا ہیکہ انشاءاللہ اگلے سال ایک ماہ کیلئے حجاج کرام کی خدمات کیلئے خود کو پیش کروں گا ۔احباب دیگر سے بھی گزارش ہیکہ آئندہ سال رمضان کیبعد ڈائریکٹر حج سے رابطہ کر کے اس کار خیر کیلئے اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کریں اور پھر آپ چاہے حج کیمپ میں ہوں یا ائیر پورٹ کے حج ٹرمینل پر دامے ، درمے ، قدمے ، سخنے ، جیسے بھی ممکن ہو خدمتِ حجاج کے اس مشن میں حصہ ضرورلیجئے۔

ڈائریکٹر حج ملتان ریحان کھوکھر سے گذارش ہے کہ مختلف این جی اوز ، سماجی تنظیمات ، سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبائ، ریٹائرڈ ملازمین اور سماج کے دیگر طبقات کے نمائندہ افراد پر مشتمل رضاکاروں کی ایک فورس تیار کی جائے جسے سکاؤٹ اور وزارت حج کے ماہرین تربیت دیں تاکہ ایسے مواقع پر اپنی خدمات پیش کر کے قرب الہی حاصل کر سکیں ریحان عباس کھوکھر نے مقامی یونیورسٹی میں ڈاکٹر آف فارمیسی اور ایم بی اے کرنے کے بعد 2001میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میںاپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور دو سال کے مختصر عرصے میں کمپنی کے ریجنل ہیڈ بنا دیئے گئے اور بعدازا نیشنل لیول پر بھی اس کمپنی میں سیلز، مارکیٹنگ اور ایڈمنسٹریشن کے شعبوں میں کامیابیاں سمیٹتے رہے، ملٹی نیشنل کمپنی کی طرف سے مختلف ممالک کے اسفار کیئے جن کے دوران کسٹمر سروسز ، لیڈرشپ ، مینجمنٹ ، ٹیم ڈویلپمنٹٹ اور ایڈمنسٹریشن کی اعلی تربیت حاصل کی 2011 میں سرکاری ملازمت سے وابسطہ ہوئے اور جس جس شعبے میں بھی گئے سابقہ تربیت و تجربات کی روشنی میں مثبت تبدیلی لانے کی حتی المقدور سعی کی اور بالآخر جب سے بطور ڈائریکٹر حج ملتان تعینات ہوئے ، اس شعبے میں جہاں خدمات کی بے پناہ گنجائش تھی ، اپنی لگن سے ایک انقلاب برپا کر دیا ہے حالیہ کیمپ ، انکی قیادت میں ڈائریکٹوریٹ آف حج ملتان ، مختلف محکموں اور مخیر حضرات کے باہم اشتراک سے خدمات کی ایک بہترین مثال ہے اتنے سنگ میل عبور کرنے کے بعد بھی انہیں قرار نہیں بلکہ مزید بہتری کیلیے سرگرداں اور پر عزم ہیں دعا ہے کہ رب کریم انکو اپنے مہمانان کی خدمت کے وسیلے سے مزید رفعتوں اور کامرانیوں سے نوازے ، آمین۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).