بابے کی ہٹی ۔۔۔۔ بارٹر ٹریڈ سے پلاسٹک مَنی تک
جب میں چھوٹا بچہ تھا
بابے کی ہٹی پر
ایک پڑوپی گندم سے
مٹھی بھر نُگدی اور مکھانے مِل جاتے تھے
خوشیاں اتنی سستی تھیں
یوںہی پڑی ہوتی تھیں
غم بھی جانے انجانے کسی بہانے مِل جاتے تھے
بابے کی اولاد سیانی نکلی
دُور دساور سے مال کمایا
واپس آ کر
ہٹی سے اسٹور بنایا
خوشیوں اور غموں کو
قیمت کا ٹیگ لگایا
میں اور میرے بچے اب
کریڈٹ کارڈ سے شاپنگ کرتے ہیں!!
Latest posts by نصیر احمد ناصر (see all)
- مجھے یہ نظم نہیں لکھنی چاہیے تھی - 03/09/2023
- ہیلی کاپٹر - 27/08/2022
- مئی میں “دسمبر کی رات” اور کتابوں کی چھانٹی کا غم - 22/05/2020
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).